تین برائیاں

حافظ عائشہ ترنم

یَاَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اجْتَنِبُوْا کَثِیْراً مِنَ الظَّنِّ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ وَلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا یَغْتَبْ بَعْضُکُمْ بَعْضاً۔ اَیُحِبُّ اَحَدُکُمْ اَنْ یَاْکُلَ لَحْمَ اَخِیْہٖ مَیْتاً فَکَرِہْتُمُوْہٗ وَاتَّقُوْاللّٰہَ اِنَّ اللّٰہَ تَوَّابٌ رَحِیْمٌ۔

’’اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان سے بچو کیوں کہ بیشک بعضے گمان گناہ ہوتے ہیں اور تم لوگ ایک دوسرے کی ٹوہ میں نہ پڑو اور ایک دوسرے کی غیبت مت کرو، کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرے گا کہ وہ اپنے مردار بھائی کا گوشت کھائے تم یقینا اس سے گھن کھاؤ گے اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہو، بیشک اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرنے والا اور رحیم ہے۔‘‘

قرآن کی مذکورہ آیت میں تین بڑی سماجی برائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے ان کی برائی کی شدت کو واضح کیا گیا ہے: (۱) بدگمانی (۲) ٹوہ میں پڑنا (۳) ایک دوسرے کی غیبت۔

یہ تینوں برائیاں معاشرتی برائیاں ہیں اور اپنے نتائج کے اعتبار سے اس قدر سنگین اور خطرناک ہیں کہ قریب ترین رشتہ داروں اور انتہائی گہرے دوستوں کے دلوں کو پھاڑ ڈالتی ہیں۔ جہاں بدگمانی ہو وہاں باہمی محبت و احترام کا ہونا ناممکن ہے۔ جہاں غیبت ہو وہاں دلوں کا ملنا اور جڑے رہنا ممکن نہیں اور جہاں لوگ ایک دوسرے کی کمزوریوں اور برائیوں کی ٹوہ میں لگ جائیں وہاں باہمی اتحاد اور برادرانہ تعلق ہو ہی نہیں سکتا۔

جبکہ اسلام کا مزاج بالکل مختلف ہے۔ وہ لوگوں کے دلوں کو جوڑتا اور آپس میں محبت کرنا سکھاتاہے۔ اور ایسے صحت مند معاشرہ کی تشکیل چاہتا ہے جو آئینہ کی طرح صاف ستھرا ہو۔ پھر اس آیت میں کہا گیا ہے کہ بدگمانی سے بچو اس لیے کہ یہ اپنے نتائج کے اعتبار سے گناہوں کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ گناہ خود تمہارے لیے نقصان دہ ہے جبکہ ٹوہ میں لگنا انسان کے اندر سے اچھے جذبات کو ختم کردیتا ہے۔ غیبت اپنے نتائج کے اعتبار سے اس قدر سنگین ہے کہ اسے اپنے مردہ بھائی کے گوشت کھانے سے تعبیر کیا گیا ہے۔ تو کیا کوئی اسے پسند کرے گا؟

مگر آج کل ہمارے معاشرے میں بدگمانی، غیبت، تجسس کی یہ برائیاں ایک دم عام ہیں۔ ہر شخص اس برائی میں اس قدر ملوث ہے کہ اسے احساس بھی نہیں ہوتا کہ وہ کیا کررہا ہے۔

معراج کے سفر میں اللہ کے رسول ﷺ کا گزر ایسے لوگوں کے قریب سے ہوا جو برہنہ تھے اور اپنے جسموں کو چھیل چھیل کر لہو لہان کررہے تھے اور ان کے ناخن تانبے کے تھے۔ آپ ﷺ نے دریافت کیا کہ یہ کون لوگ ہیں۔ جبرئیل امین نے فرمایا یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں لوگوں کی غیبت کیا کرتے تھے۔ پھر اللہ کے رسول ﷺ نے لوگوں کو تاکید کی کہ تم لوگ ایک دوسرے کی ٹوہ میں نہ پڑو، کسی کے عیبوں کو تلاش مت کرو، آپس میں حسد و بغض نہ رکھو، ایک دوسرے کے لیے برا گمان مت کرو اور آپس میں رشتوں کو منقطع نہ کرو کیونکہ تعلقات کو توڑنے والا میری امت میں سے نہیں ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146