غسل خانے میں رنگ کے داغ
غسل خانے میںرنگ کے داغ عموماً پڑ جاتے ہیں۔ ایک کپڑے کو سر کے میں ڈبو کر فرش پر یا بیسن میں خوب رگڑیں۔ داغ دور ہوجائیں گے۔
باورچی خانے کے برتنوں میں زنگ کے داغ
نمی رہنے کی وجہ سے برتنوں پر عموماً زنگ لگ جاتا ہے ہارڈ ٹائپنگ ربڑکے رگڑنے سے یہ داغ فوراً دور کیے جاسکتے ہیں یا پھر پیرافین رگڑنے سے داغ دور ہوجائیں گے۔ اگر برتنوں کو دھونے کے بعد سرسوں کے تیل یا زیتون کے تیل کی مالش کردی جائے تو داغ لگیں گے ہی نہیں۔
پھپھوندی کے داغ
سب سے پہلے پانی اور صابن سے دھوئیں، تازہ داغ ہوگا تو اتر جائے گا۔ داغ اگر صاف نہ ہو تو لیموں کے عرق اور نمک کے محلول میں تر کرکے دھوپ میں رکھ دیں۔ داغ دور ہوجائے گا۔
کار کی گریس کا داغ
سب سے پہلے داغ پرویسلین یا مکھن ملیں۔ بعد میں کاربن ٹیٹرا کلورائیڈ یا بنزین میں ڈبو کر آہستہ آہستہ انگلیوں سے ملیں۔ اگر کپڑا اس قسم کا ہے کہ دھویا جاسکتا ہے تو بعد میں صابن اور پانی سے دھو ڈالیں۔
فرنیچر کے داغ
خوشبو، دوائیاں، چائے وغیرہ یا الکحل اگر میز یا کرسی پر گرجائیں تو دھبّے پڑجاتے ہیں۔ اس لیے یہ ضروری ہے کہ فوراً یہ نشانات دور کیے جائیں۔ اس کے لیے اگر فرنیچر کو باقاعدگی سے پالش کرلیا جائے تو یہ داغ دور ہوجاتے ہیں۔ فرنیچر کے لیے تین قسم کی پالش آپ گھر ہی پر بناسکتی ہیں:
(۱) مائع موم کی پالش: ذرا سی روئی پر پالش لگا کر فرنیچر کو رگڑنے سے داغ دھبّے دور ہوجاتے ہیں اور فرنیچر چمک جاتا ہے۔
(۲) سگرٹ کی راکھ میں السی کا تیل ملاکر اس آمیزے سے میز پر پالش کی جائے۔
(۳) تارپین کا تیل، السی کا تیل، سرکہ اور اسپرٹ ہم وزن ملانے سے بہترین فرنیچر پالش تیار ہوجاتی ہے۔ اس پالش کو پرانے کپڑے کی دھجی سے فرنیچر پر اچھی طرح رگڑ کر صاف کرسکیں۔ داغ دھبّے بھی دور ہوجائیں گے اور فرنیچر بھی چمک اٹھے گا۔
لکڑی کے فرنیچر پر بعض اوقات لمبی لمبی لکیریں یا دراڑیں سی پڑ جاتی ہیں۔ ان کو گیلے سیاہی چوس کاغذ اور گرم استری سے دور کیا جاسکتا ہیں۔ سیاہی چوس کو اچھی طرح پانی میں تر کرکے اس کی پانچ چھ تہیں بنالیں۔ اس کو داغ اور لکیروں پر رکھ کر اوپر گرم استری رکھیں۔ استری کاپورا وزن سیاہی چوس پر نہ ڈالیں بلکہ ہاتھ ہی میں تھامے رکھیں۔ پانچ منٹ تک بار بار استری رکھیں اور اٹھائیں۔ پھر السی کے تیل سے پالش کریں۔ نشانات دور ہوجائیں گے۔
دیواروں اور دروازوں پر پنسلوں کے نشان
عام طور سے چھوٹے بچے پنسلوں اور قلموں سے دیواروں اور دروازوں پر تصویریں وغیرہ بناتے رہتے ہیں انھیں صاف کرنے کے لیے ایک صاف کپڑے کو ٹھنڈے پانی میں بھگو کر اچھی طرح نچوڑ لیں۔ پھر اس پر سہاگہ (بورکس) چھڑک کر دیواروں اور دروازوں کے دھبّوں پر رگڑیں۔
شیشے کے داغ
کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشوں سے رنگ یا ٹین کے داغ دور کرنے کے لیے ان پر گرم سرکہ لگا کر رگڑیں اور معمولی سا سرکہ لگا کر خشک ہونے تک چھوڑ دیں۔ پھر کسی اونی کپڑے سے رگڑ کر صاف کردیں۔ رنگ اور پٹین کے داغ بلیڈ سے کھرچ کر بھی صاف ہوسکتے ہیں لیکن اس طرح شیشوں پر خراشیں پیدا ہوجاتی ہیں۔ لہٰذا بلیڈ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
دیوار پر کیل کا نشان
دیوار میں کیل ٹھونکنے سے عموماً سوراخ کے آس پاس سے پلستر اکھڑ جاتا ہے۔ اور دیوار کا یہ حصہ بد نما ہوجاتا ہے۔ بعض اوقات کیل نکل جاتی ہے اور سوراخ باقی رہ جاتا ہے اسے مٹانے کے لیے برابر مقدار میں نمک اور میدے کی لئی بنائیں اور اسے سوراخ میں بھر کر چھری سے ہموار کردیں۔ اگر دیوار رنگدار ہے تو لئی میں دیوار کے رنگ سے ملتا جلتا رنگ ملالیں۔ دیوار کے رنگ سے رنگ کا شیڈ ملانے کے لیے بچوں کی رنگین پنسلیں بھی کام آسکتی ہیں۔