اگرکسی مکان میںداخل ہوتے ہی سرسبز اور خوش رنگ پودے آپ کا اِستقبال کریں توکیاآپ کو آسودگی اورفرحت کا احساس نہیںہوگا؟ہمارے خیال میںیقیناہوگا…سائنس دانوں کے مطابق پودوں کا سبز رنگ آپ کی آنکھوں کو سکون بخشتاہے۔بعض پودے ایسے بھی ہیں جو ہوامیںموجودکیمیائی اور زہریلے اجزاکو بے ضرربنادیتے ہیں۔مثلاًڈراف بناناپلانٹس،گولڈپیتھوز،چائنیزایورگرین،پیس للیز، پیپرومیا،مدران لازٹنگ،نیف تھائیس وغیرہ۔
گزشتہ برسوں میںہمارے اردگرد ایسی اشیا میںبے تحاشہ اضافہ ہوگیاہے جوکیمیائی اجزاخارج کرتی ہیں۔مثلاًپلائی ووڈ،بورڈ،پولش،کلینرز،کیڑے مار ادوِیہ،پلاسٹک،منصوعی ریشے،ہیراِسپرے اورنہ جانے کیاکیا…ایسی اشیابھی خاصی تعداد میں ہیں جن کی موجودگی سے ہم بے خبرہیں۔
کیاآپ خود کو بیمارمحسوس کرتی ہیں،چکرآتے ہیں،سرمیںمستقل دردرہتاہے،کیاگھرمیں ناگوارسی بو محسوس ہوتی ہے،کیا کھڑکیاں کھول دینے سے کوئی فرق نہیںپڑتا…؟آپ جو اشیااستعمال کررہی ہیں وہ آپ کو کیمیائی زہرمہیاکررہی ہیںجنھیں آپ سانس کے ذریعہ جسم کے اندرلے جاتی ہیں۔ پلاسٹک، سگریٹ کا دھواں اوربہت سے کلینرزگھرکی اندرونی فضا کوآلودہ اورآنکھوں میں جلن پیداکرنے کا باعث بھی بنتی ہے۔
فضائی آلودگی پیداکرنے میں بینزین، فارملڈی ہائیڈاورٹرائی کلوروتھیلین پیش پیش ہیں، جب کہ ہر قسم کا دھواں،ہرقسم کی پلاسٹک،مصنوعی ریشے فضا کے لیے اِنتہائی زہرآلود اشیاہیں۔یہ آنکھوںکو متاثرکرنے کے علاوہ سردرد،غنودگی،اعصابی کمزوری، تھکاوٹ اورنفسیاتی اُلجھنیں پیداکرتی ہیں۔فارملڈی ہائیڈجن گھریلواشیامیںپایاجاتاہے ان میں فرنیچر، پارٹیکل بورڈ،چپ بورڈ،فوم انسولیشن،پلائی ووڈ، کیڑے مارادویہ اوربعض شیمپوزبھی شامل ہیں۔یہ آنکھوں،ناک،گلے اورسانس کے نظام کو متاثر کرتی ہے اورسردرد کا اہم سبب ہے۔ٹرائی کلوروتھیلین جگرکا سرطان پیداکرنے کاباعث ہے۔یہ وارنش، گوند، ڈرائی کلین کیے گئے ملبوسات،روشنائی،لیکرز اورپینٹ میںپائی جاتی ہے۔تاہم گھرمیںموجود بعض مخصوص پودے ان کیمیائی زہرآلود اشیا کا اثر زائل کردیتے ہیں۔
اگرچہ ان پودوںکے نام عام فہم نہیںتاہم اُنھیںنرسری سے بہ آسانی خریداجاسکتاہے۔ان پودوں کو گھرکے اندرمختلف مقامات پر لٹکادینے سے کیمیائی آلودگی کے اثرات پر قابو پایاجاسکتاہے۔علاوہ ازین یہ پورے مختلف اقسام کی بدبوئوں کو بھی اپنے اندرجذب کرلیتے ہیں۔یوں یہ آپ کے گھر کی فضا کو آلودگی سے پاک کرکے تازگی بخشتے ہیں۔اپنی غذا تیار کرنے کے عمل کے دوران یہ پودے ہواکی مختلف گیسوں اوربدبوکو اپنے اندرجذب کرکے اُنھیں منتشر کردیتے ہیں۔علاوہ ازیں ہمارے گھروں میںہواکے خارج ہونے کے غیرموثرنظام کے خلاف مزاحمت کے ساتھ ساتھ یہ پودے آکسیجن کی مقدارمیں بھی خاطر خواہ اِضافہ کرتے ہیں،جب کہ گھرکے ٹمپریچر کو خوش گوار رکھنے میں بھی ان کا کردار نمایاںہے۔ہمارامشورہ ہے کہ اپنی قریبی نرسری کا چکر لگاکر چند پودے خریدیں اوراپنی صحت کو لاحق خطرات اورڈاکٹروں کی ’’خوف ناک پکڑ‘‘سے بچالیں۔
دیکھاآپ نے،یہ ہیں سبز سجاوٹ کی کرشمہ سازیاں…اوربات آپ کی صحت تک ہی محدود نہیں…اس شوق،اس انتظام میں خوبی کے کئی اورپہلو بھی ہیں…بے انت سبزہ کاری فطرت کے بیش قیمت تحائف میں سے ایک ہے جو ہماری زندگی کو تازگی،خوشی اوررنگینی عطاکرتی ہے۔اس کی اپنی دیدہ زیبی بھی کچھ کم نہیں،تاہم جس جگہ پر اس کا ظہورہوجائے،وہ بھی حسین ٹھہرتی ہے۔گویایہ رفاقت اورصحبت کا معاملہ ہوا۔اورصحبت اگرلہکتی تازگی اورمہکتی رنگینی سے عبارت ہو توکیاکہنے۔لوگ دوردورسے دیکھنے کو آتے ہیں اورآکے ٹھہرجاتے ہیں۔
اِستری کرنے کاصحیح طریقہ
اِستری کرنا یوں توایک بہت ہی آسان کام ہے لیکن اُس کے لیے بہت سی اِحتیاطیں بھی ضروری ہوتی ہیں تاکہ نہ تواِستری خراب ہو نہ ہی کپڑا۔خواتین اِستری کے جل جانے اس پر داغ لگ جانے اور کپڑا چپک جانے جیسے مسائل سے پریشان رہتی ہیں، اس حوالے سے چند مشورے پیش ہیں۔
یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ مختلف قسم کے کپڑوں پر کس طرح اِستری کرنی چاہیے۔
٭کارڈرائے اورمخمل: ان کپڑوں کے لیے بھاپ کی اِستری اِستعمال کرنی چاہیے۔ اِستری کی میز پر موٹاکپڑابچھاکرمخمل یاکارڈرائے کو اُلٹا رکھیں۔
٭لیس یاکڑھاہواکپڑا:میزپر تولیہ بچھا کر کپڑے کو اُلٹاکرکے اِستری کریں۔
٭چمڑایا سویٹر:میزپر موٹابھوراکاغذ بچھا کر، چمڑایا سویٹر اُلٹا کرکے اس پر ہلکا سا کپڑاڈالیں پھر ہلکی اِستری کریں۔
٭ اونی کپڑے: ان کے لیے بھی بھاپ کی استری استعمال کریں۔ کپڑے کی اُلٹی طرف استری کریں۔ استری ہونے والے کپڑے پر ایک ہلکا سا کپڑا رکھ لیں۔
اب ہم آپ کو بتائیں گے کہ استری پر پڑنے والے داغ کیسے دور کیے جائیں:
٭ استری کے نیچے بھورے رنگ کاداغ دور کرنے کے لیے اس پر ذرا سا ٹوتھ پیسٹ مل دیں۔ دس منٹ بعد جب سوکھ جائے تو صاف کپڑے سے پونچھ لیں۔
٭ استری نیچے سے جل جائے تو اس پربیکنگ سوڈا مل دیں۔ تھوڑی دیر بعد ریگ مال سے صاف کرلیں۔
——