اگر خواتین چاہتی ہیںکہ دنیاو آخرت میں کامیابی نصیب ہو تو علم کی تحصیل میں کوشاں ہوں اس سے ان کی عزت بھی بڑھے گی اور وہ اپنی اولاد کی تربیت بھی ٹھیک ڈھنگ سے کرسکیں گی، کیونکہ یہ مشعلِ نور جہاں جائے گی روشنی کردے گی۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’علم‘‘ مال سے بہتر ہے کیونکہ علم تمہاری حفاظت کرتا ہے او رمال کی تم حفاظت کرتے ہو…
دورِ حاضر میں تعلیم کے میدان میں عام طور سے مسلمان پسماندہ ہیں۔ ہندوستان کی بات تو الگ ہے کہ سو سالہ دورِ غلامی کے بعد اب اسے آزادی حاصل ہوئی ہے۔ مسلم ممالک کے عوام بھی جو خود مختار ہیں، تعلیمی میدان میں پچھڑے ہوئے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ برطانیہ اور فرانس جیسے یورپی ممالک کی تنگ نظری اور اسلام دشمنی ہے۔ یہ ممالک مسلم عوام کی صلاحیتوں سے بخوبی واقف تھے، اور انھیں معلوم تھا کہ ان مسلم ممالک کے عوام کے اسلاف نے کس طرح اپنے دور اقتدار میں تمام یورپ کو اپنا ماتحت بنالیا تھا اس وقت عالمِ اسلام دنیا کا معلم بنا ہوا تھا۔ اس دور میں ایسے ایسے مسلمان فلسفی، مسلمان سائنس داں، مسلمان ہیئت داں پیدا ہوئے جن کو بین الاقوامی شہرت حاصل ہوئی اور آج کا یورپ انہی اہلِ علم کے نقشِ قدم پر چل کر سائنس کے میدانوں میں ترقی یافتہ ہے۔ اب پھر ضرورت ہے کہ مسلمان اپنی حیثیت کو پہچانیں اور علم و فن میں کسی سے پیچھے نہ رہیں۔
تحریر سے ممکن ہے نہ تقریر سے ممکن
جو کام انسان کا کردار کرے ہے
——