رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا وَلِإِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلاًّ لِّلَّذِیْنَ آمَنُوْا رَبَّنَآ اِنَّکَ رَؤُوْفٌ رَّحِیْمٌ۔
(الحشر ۵۹:۱۰)
’’اے ہمارے پروردگار! ہمیں اور ہمارے ان بھائیوں کو جو ایمان میں ہمارے پیش رو ہیں، بخش دے، اور ہمارے دلوں میں ایمان والوں کے ساتھ کدورت نہ ہونے دے۔ اے ہمارے پروردگار! تو بڑا شفیق و مہربان ہے۔‘‘
ملی یکجہتی اور ساری امت کے درمیان اخوت کی روح دوڑادینے کے لیے یہ کتنی مؤثر دعا ہے۔ اَلَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ : اپنے پیش روؤں کے حق میں دعائے خیر کی تصریح خاص طور پر قابلِ لحاظ ہے۔
تو اپنی اسی رأفت اور اسی رحمت کا ایک پرتو ہم سب پر بھی ڈال دے، تو ہمارے دل بھی سب ایک دوسرے سے جڑ جائیں اور ایک دوسرے کے حق میں محبت اور خیرخواہی سے لبریز ہوجائیں۔