اصل کامیابی

جلیلہ اقبال شیرازی، کجگاؤں، جونپور

دنیا کی زندگی دراصل ایک عارضی زندگی ہے یہاں کی بہار بھی عارضی ہے اور خزاں بھی عارضی۔ دل بہلانے کا سامان یہاں بہت کچھ ہے مگر درحقیقت وہ نہایت حقیر اور چھوٹی چھوٹی چیزیں ہیں۔ جنھیں اپنی کم ظرفی کی وجہ سے آدمی بڑی چیز سمجھتا ہے۔ اور اس دھوکے میں پڑجاتا ہے کہ انھی کو پالینا گویا کامیابی کے منتہیٰ تک پہنچ جانا ہے۔ حالانکہ جو بڑے سے بڑے فائدے اور لطف و لذت کے سامان بھی یہاں حاصل ہونے ممکن ہیں وہ بہت حقیر اور صرف چند سال کی حیات مستعار تک ہی محدود ہیں اور ان کا حال بھی یہ ہے کہ تقدیر کی ایک ہی گردش خود اسی دنیا میں ان سب پر جھاڑو پھیر دینے کے لیے کافی ہے۔ اس کے برعکس آخرت کی زندگی ایک عظیم اور ابدی زندگی ہے۔ وہاں کے فائدے بھی عظیم و مستقل ہیں اور نقصان بھی عظیم و مستقل۔ کسی نے اگر وہاں اللہ کی خوشنودی اور اس کی مغفرت کو پالیا تو اس کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے وہ نعمت نصیب ہوگئی، جس کے سامنے دنیا بھر کی دولت و حکومت بھی ہیچ ہے۔ اور جو وہاں خدا کے عذاب میں گرفتار ہوگیا اس نے اگر دنیا میں وہ سب کچھ بھی پالیا ہو جسے وہ اپنے نزدیک بڑا سمجھتا تھا تو اسے معلوم ہوجائے گا کہ وہ بڑے خسارے کا سودا کرکے آیا ہے۔
اس دنیا کی زندگی میں لوگوں کو تعلیمی اداروں میں جو امتحانات دینے ہوتے ہیں اس کی تیاری تو لوگ خوب دل و جان سے کرتے ہیں کہ کہیں میرے نمبر نہ کم ہوجائیں، میں فیل نہ ہوجاؤں حالانکہ اس امتحان کے لیے ان کو یہ بتایا بھی نہیں جاتا کہ کونسا سوال آپ سے پوچھا جائے گا۔ اس کے برعکس آخرت میں جو امتحان ہمیں دینا ہے جو سوال ہم سے کیا جائے گا وہ ’’خدا تعالیٰ‘‘ نے اپنی آخری کتاب قرآنِ مجید میں ہمیں اچھی طرح بتادیا ہے۔ لیکن افسوس! پھر بھی آخرت کے اس امتحان کی تیاری کوئی نہیں کرتا، اس کی وجہ یہی ہے کہ ہمارا غیب پر ایمان نہیں ہے اور نہ ہی آخرت کا یقین ہے کہ ایک دن سب کو اللہ کی طرف پلٹ کر جانا ہے اور قیامت ضرور واقع ہوگی اس روز جو اپنے امتحان میں کامیاب ہوا، جن کا نامۂ اعمال ان کے دائیں ہاتھ میں ملا ان کے لیے ابدی قیام کی جنتیں ہوں گی ان کو اپنے رب کی طرف سے بہترین اجر ملے گا اور جو آخرت کے اس امتحان میں ناکام ہوا یعنی جن کا نامہ اعمال ان کے بائیں ہاتھ میں ملا، ان کے لیے دوزخ میں بھڑکتی ہوئی آگ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہوگی۔ کوئی بھی ان کے حق میں سفارش نہ کرسکے گا حتیٰ کہ والدین، بہن بھائی کوئی ان کے ذرا کام نہ آئے گا۔ اس روز اللہ رب العزت دوزخ میں جانے والوں سے فرمائے گا کہ ’’دنیا میں ہمارے نبی تم کو بتاتے رہے کہ یہ دنیا کی زندگی محض امتحان کی چند گنی چنی ساعتیں ہیں، انہی کو اصل زندگی نہ سمجھ بیٹھو، اصل زندگی تو آخرت کی زندگی ہے۔ جہاں تمہیں ہمیشہ رہنا ہے۔ یہاں کے وقتی فائدوں اور عارضی لذتوں کی خاطر وہ کام نہ کرو، جو آخرت کی ابدی زندگی میں تمہارے مستقبل کو برباد کردینے والے ہوں۔ مگر اس وقت تم نے ان کی بات سن کر نہ دی، اب پچھتانے سے کیا ہوتا ہے۔ ہوش آنے کا وقت تو وہ تھا جب تم دنیا کی چند روزہ زندگی کے لطف پر یہاں کی ابدی زندگی کے فائدوں کو قربان کررہے تھے۔
ارشادِ ربانی ہے! ’’دنیا کی یہ زندگی (جس کے نشے میں مست ہوکر تم ہماری نشانیوں سے غفلت برت رہے ہو۔) اس کی مثال ایسی ہے جیسے آسمان سے ہم نے پانی برسایا تو زمین کی پیداوار، جسے آدمی اور جانور سب کھاتے ہیں، خوب گھنی ہوگئی پھر عین اس وقت جبکہ زمین اپنی بہار پر تھی اور کھیتیاں بنی سنوری کھڑی تھیں، اور ان کے مالک سمجھ رہے تھے کہ اب ہم ان سے فائدہ اٹھانے پر قادر ہیں یکایک رات کو یا دن کو ہمارا حکم آگیا اور ہم نے اسے ایسا غارت کرکے رکھ دیا گویا کل وہاں کچھ تھا ہی نہیں اس طرح ہم نشانیاں کھول کھول کر پیش کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو سوچنے اور سمجھنے والے ہیں۔‘‘ (یونس: ۲۴)
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146