غزل

یوسف راز کوٹہ (راجستھان)

ٹکرا دو عزائم کو طوفان کے دھاروں سے

منجدھار سے کشتی کو لے جاؤ کناروں سے

ڈرتے ہیں حوادث سے، ہمت جو نہیں رکھتے

سوکھے ہوئے پتے ہی، گرتے ہیں خیاروں سے

منزل سے بھٹکنے کاپایا ہے صلہ تم نے

گزرے تھے کبھی ہم بھی ان راہ گزاروں سے

نفرت کے شرارے جب گلشن کو جلا دیں گے

تب نکلیں گے شاید وہ خوابیدہ دھاروں سے

کلیوں کے چٹکنے پر ناراض صبا کیوں ہے

گلشن کے ہر اک گل کو شکوہ ہے بہاروں سے

بھٹکا کیے ہم تنہا آوارہ تخیل میں

برباد ہوا جیون گم راہ و چاروں سے

اے راز کبھی پتھر فریاد بھی سنتے ہیں

سر پھوڑ لیا تم نے ٹکرا کے مزاروں سے

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146