مرد اور خواتین دونوں پر دل کا دورہ پڑتا ہے لیکن ان کی علامتیں مختلف ہوتی ہیں۔کولمبیا یونیورسٹی کی ڈاکٹر آف میڈیسن ماریانالیگانو کہتی ہیں کہ دل کے دوروں میں سینے میں ایک مخصوص قسم کا درد ہوتاہے جیسے کوئی ہاتھی آپ کے سینے پر سوار ہوگیا ہو لیکن اس قسم کا درد خواتین سے زیادہ مردوں کومحسوس ہوتاہے۔ حقیقت یہ کہ ہارٹ اٹیک کا شکار ہونے والی ۴۳ فیصد خواتین کو اس قسم کی کوئی تکلیف محسوس نہیں ہوتی۔ خواتین مردوں کے مقابلے میں اسپتال کے ایمرجنسی شعبے کا رخ کرنے میں زیادہ تاخیر کرتی ہیں۔ خواتین کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر دل کے دورے کے بعد تین گھنٹے کے اندر اندر ان کا علاج شروع کردیاجائے تو ان کے زندہ بچنے کے امکانات ۲۳ فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔ اگر وہ دورے کے ایک گھنٹے کے اندر اسپتال پہنچ جائیں تو ان کی زندگی کے امکانات ۵۰ فیصد بڑھ جاتے ہیں۔ اگر خواتین درج ذیل میں سے کوئی بھی علامت محسوس کریں تو فوری طورپرایمرجنسی کے شعبے سے رجوع کریں۔
تھکاوٹ
دل کے دورے سے چند ہفتے پہلے ۷۱ فیصد خواتین نزلہ زکام جیسی علامتیں محسوس کرتی ہیںاور دورے سے کچھ دن پہلے وہ خود کو اتنا زیادہ تھکاہوا محسوس کرتی ہیںکہ انہیں اپنا لیپ ٹاپ اٹھانا بھی بہت دشوار کام لگتا ہے۔
درد کااحساس
سینے میں ہلکا سا درد ہوسکتا ہے لیکن بہت دھماکہ خیزنہیں۔ سینے کے علاوہ پیٹھ، کاندھوں، گردن اور جبڑے میں بھی کم تکلیف دہ قسم کا درد محسوس ہوسکتا ہے۔
پسینے کااخراج
دل کے دورے کا شکار خواتین کسی خارجی وجہ کے بغیر اچانک خود کو بہت زیادہ پسینے میں ترمحسوس کرتی ہیں۔ اس وقت ان کاچہرہ زرد اور رنگت اڑی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔
متلی اور چکر
ہارٹ اٹیک کے دوران اکثر خواتین کو متلی محسوس ہوتی ہے اور لگتاہے ان کا سرگھوم رہاہے۔
سانس پھولنا
دل کے دورے کاسامنا کرنے والی ۵۸ فیصد خواتین اپنی سانس اکھڑی ہوئی محسوس کرتی ہیں اور انہیں بات کرنے میں دشواری محسوس ہوتی ہے۔
بے خوابی
ہارٹ اٹیک سے ایک ماہ قبل کے عرصے میں تقریباً آدھی خواتین کو نیند نہ آنے کی شکایت ہوتی ہے اور وہ سونے میں دشواری محسوس کرتی ہیں۔ ڈاکٹر لیگانو کاکہناہے کہ ہارٹ اٹیک سے پہلے بہت سی خواتین کو یہ محسوس ہوتاہے کہ قریب ہی کوئی خطرہ منڈلارہاہے اور وہ ایک انجانے خوف میں مبتلا رہتی ہیں۔
——