درد کی گولی … گردے کی کمزوری

ڈاکٹر سیداسلم

معمولی سے دردِ سر کو رفع کرنے کے لیے گل بانو اسپرین لے لیا کرتی تھی، جب اس کا یہ درد زیادہ شدید ہونے لگا تو اپنی بہن کے مشورے سے اس نے دردِ سررفع کرنے کی ایک دوسری عام مگر تیز دوا ’’اے پی سی‘‘لینا شروع کردی جس سے کچھ عرصہ تو آرام رہا، لیکن پھرکچھ دنوں کے وقفے کے بعد یہ درد دوبارہ شروع ہوگیا، جسے رفع کرنے کے لیے اسے روز بروز زیادہ گولیوں کی ضرورت پڑنے لگی۔ اسے پورا یقین ہوگیاتھاکہ اس کا یہ درد سر دراصل درد شقیقہ یا آدھا سیسی کا درد ہے۔ کیوں کہ بادی النظر میں اسے اپنے اس درد کا کوئی اور سبب معلوم نہیں دیتاتھا اور نہ اس کامعالج اس درد سر کی کوئی اور علت غائی بتلاسکاتھا۔ لیکن یہ بات اس نے ضرور محسوس کی تھی کہ اس کے درد سر میں اُس زمانے میں ضرور اضافہ اور شدت ہوجاتی تھی جب اسے اپنے میاں سے سرگرانی یا اپنے بچوں سے تلخی یا اپنی ملازمت کی جگہ پر کوئی پیچیدگی ہوجاتی تھی۔ جب ان دردوں کو واقع ہوتے ہوتے چودہ سال ہوگئے تو اس کی علالت میں مزید خرابی پیدا ہوگئی کہ اسے متلی رہنے لگی، جلد پر جگہ جگہ نیلے نیلے دھبے پڑنے لگے اور طبیعت ہر وقت گری گری رہنے لگی۔ ہر آنے والا دن اس کے لیے ایک مصیبت و تکلیف کادن بن گیا۔ اس کے طبیب عائلی نے پیشاب وخون کا تجزیہ کرایا تو پہلی دفعہ یہ پریشان کن بات معلوم ہوئی کہ اس کے گردوں کافعل معمول کے مطابق نہیں رہا، بلکہ زوال پزیر ہے۔ بالآخر اسے مرکز امراض گردہ میں داخل کیاگیا، جہاں یہ پتہ چلاکہ اس کے گردے بالکل ناکارہ ہوگئے ہیں، زندگی کو سخت خطرہ لاحق ہے اور اسے زندہ رہنے کے لیے مصنوعی گردہ مشین سے بار بار اپنے خون کی صفائی کرانی پڑے گی اور یہ سلسلہ تا حیات جاری رہے گا، یا گردہ کی پیوندکاری ہوگی۔
گردوں کی خرابی کاسبب معلوم کرنے اور اس کے مرض کی تشخیص مشکل بات نہیں تھی، گزشتہ چند برسوں سے دنیا بھر کے مراکز گردہ میںمتعدد ایسے بیمار آئے ہیں جن کے گردوں کے ضرر کی اصل وجہ دردرفع کرنے والی گولیاں مثلاً ’’اے پی سی‘‘ وغیرہ ہیں۔ اب یہ حقیقت اس قدر مشہور اور متفقہ ہوگئی ہے کہ اس قسم کے مرض گردہ کا نام ہی ’’دافع درد گولیوں کے سبب ناکارہ گردے‘‘ ہوگیا ہے۔ اسے دافع علالت گردہ بھی کہاجاتاہے، حالانکہ یہ مرض روز بروز عام ہوتا جارہاہے اور بار بار شناخت کیا جارہاہے اس کے باوجود نہ صرف عام افراد بلکہ ان کے معالجوں کو بھی یہ کماحقہ معلوم نہیں کہ یہ دافع درد گولیاں کھانے والے ان گولیوں کی وجہ سے صرف بیمار ہی نہیں ہوتے بلکہ گردوں کے ناکارہ ہوجانے سے ان کی موت بھی واقع ہوجاتی ہے جس کی وجہ جسم کی غلاظت اور البولہ (یوریا) کا جسم میں اجتماع ہے جو گردوں کے ناکارہ ہوجانے کی وجہ سے جسم سے خارج نہیں ہوسکتے۔
جدیدمعلومات سے اس مسئلے پر جو روشنی پڑی ہے اور شفاخانوں کی جن قدیم دستاویزات کاجائزہ لیاگیا ہے، اس سے یہ انکشاف ہواہے کہ ماضی میں جتنے افراد کے گردے ناکارہ ہوگئے تھے اور انہیں مصنوعی گردہ مشین سے اپنے خون کی صفائی کرانا پڑتی تھی، یامانگے ہوئے گردوں کی پیوندکاری کرانا پڑتی تھی، ان میں ۶ فیصد کو یہ مرض صرف دافع درد ادویہ کھانے سے ہوتاتھا۔ یہ تعداد حیرت ناک ہے اور اس سے یہ سبق ملتاہے کہ اگر عوام الناس کو اس مسئلے سے کماحقہ آگاہ کردیاجائے تو اکثر اوقات مرض گردہ کاسدباب کیاجاسکتاہے۔ ——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146