قَالَ رَسُوْلُ اللہِﷺ اِنَّ اَثْقَلَ شَیْئٍ فِیْ مِیْزَانِ الْمُؤْمِنِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ خُلُقٌ حَسَنٌ، وَ اِنَّ اللہَ یُبْغِضُ الْفَاحِشَ الْبَذِیَّ۔ (ترمذی، ابو الدرداء)
ترجمہ: ’’رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: سب سے وزنی چیز جو قیامت کے دن مومن کی میزان (ترازو) میں رکھی جائے گی وہ حسنِ اخلاق (عمدہ سیرت و کردار) ہوگا۔ اور اللہ کو اس شخص سے نفرت ہے جو بے حیائی کی بات زبان سے نکالتا اور بد زبانی کرتا ہے۔‘‘
عَنْ جَرِیْرِبْنِ عَبْدِ اللہِ قَالَ سَاَلْتُ رَسُوْلَ اللہِﷺ عَنْ نَظَرِ الْفُجَائَۃِ فَقَالَ اِصْرِفْ بَصَرَکَ۔ (مسلم)
ترجمہ: ’’جریر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں، میں نے رسول اللہﷺ سے اجنبی عورت پر اچانک نگاہ پڑنے کے بارے میں پوچھا، آپؐ نے فرمایا تم اپنی نگاہ پھیر لو۔‘‘
قَالَ رَسُوْلُ اللہِﷺ مَنْ یَضْمَنْ لِیْ مَا بَیْنَ لَحْیَیْہِ وَمَا بَیْنَ رِجْلَیْہِ اَضْمَنْ لَہٗ الْجَنَّۃَ۔ (بخاری ـــــ سہل بن سعدؓ)
ترجمہ: ’’رسول اللہﷺ نے فرمایا: اگر کوئی شخص اپنی زبان اور شرم گاہ کی ضمانت مجھے دے دے(کہ میں اِن دونوں کی حفاظت کروں گا، ان سے گناہ سرزد نہ ہونے دوں گا) تو میں اس کے لیے جنت کی ضمانت لے لوں گا۔‘‘