حقیقت کب بنیں گے، کون جانے
ابھی تو ہیں، فقط سپنے سہانے
سنائے جاؤں گا، اہلِ جہاں کو
مری باتیں کوئی مانے، نہ مانے
مکمل تبصرہ، نظم چمن پر
سلگتے پھول، جلتے آشیانے
ہوئے بیدار، تیری ٹھوکروں سے
ترے مشکور ہیں ہم، اے زمانے
نہ ہم باطل سے، سمجھوتا کریں گے
کہ ہم اٹھّے ہیں، راہِ حق دکھانے
مجاہدؔ، کیوں نہ اس سے کام لوں میں
شعورِ زندگی، بخشا خدا نے