کٹے سروں سے غنیم نیزوں کے سر جھکانا حسینیت ہے
شکست پاکر بھی فتح مندوں پہ فتح پانا حسینیت ہے
وہ دور جس میں صداقتوں پر قلم اٹھانا بھی جرم ٹھہرے
اسی زماں میں صداقتوں کا علم اٹھانا حسینیت ہے
یزیدیت ہے حکومتوں کے نشہ میں بامِ فلک پہ رہنا
اور اس کو جھوٹی بلندیوں سے زمیں پہ لانا حسینیت ہے
جدا جو کرتا ہو دینِ رحمت کو اور سیاست کو اس سے کہہ دو
کہ ان کو باہم ملا کے نظمِ جہاں چلانا حسینیت ہے
غیور و بیدار نوجوانوں کا تجربہ بھی، یہ مشغلہ بھی
لہو کے چھینٹوں سے سوئی ملت کو پھر جگانا حسینیت ہے
دہکتا سورج، سلگتا صحرا، فرات پر دشمنوں کا قبضہ
اور ایسے عالم میں تشنہ ہونٹوں سے مسکرانا حسینیت ہے
ملوکیت ہو کہ دورِ حاضر کا طرزِ جمہور دونوں ہی کے
خراب چہروں سے خوبصورت نقاب اٹھانا حسینیت ہے
حسین ابنِ علی وہ سورج ہیں جن کے افکار کی ضیاء سے
دماغ و قلب و نظر کے ذروں کا جگمگانا حسینیت ہے
دبا کے رکھے گئے جو برسوں، پکڑ کے بازو انھیں اٹھانا
دبانے والوں سے زورِ بازو کو آزمانا حسینیت ہے
لگانا سینوں پہ ضرب اپنے یہ کس نے تم کو سکھا دیا ہے
نظامِ باطل پہ ضرب کاری لگائے جانا حسینیت ہے
نبیلؔ ٹینکوں کے بالمقابل نہتے افراد کا وہ آنا
جو آرہی ہے نظر فلسطیں میں، فی زمانہ حسینیت ہے