ماتم پرسی

پروفیسر محمد یحییٰ جمیل، امراؤتی

کردار:
1-شوہر
2- اہلیہ
( اہلیہ، ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑی چوٹی ڈال رہی ہے۔)
شوہر: (آفس کا بیگ لیے کمرے میں داخل ہوتاہے اور بیگ ٹیبل پر رکھ کر صوفہ پر بیٹھ جاتا ہے۔)
اہلیہ: آگئے؟
شوہر: میرا تو یہی خیال ہے۔
اہلیہ: چلیے،میں آپ کی بات پر یقین کر لیتی ہوں۔
شوہر: اچھی بیویاں شوہر پر یقین رکھتی ہیں۔بھروسہ کرتی ہیں۔
اہلیہ: اور اچھے شوہر؟
شوہر: بیویوں کے بھروسہ کو ٹوٹنے نہیں دیتے۔
اہلیہ: (طنز سے)خوب ٹوٹنے نہیں دیتے۔
شوہر: (انگڑائی لے کر)بہت تھک گیا، آج کچھ زیادہ ہی کام تھا آفس میں۔
اہلیہ: کام کب نہیں رہتاآپ کو؟
شوہر: اتوار کو۔
اہلیہ: اتوار کوبھی چلے جایا کریںآفس۔
شوہر: اجازت دینے کے لیے شکریہ۔
اہلیہ: (اسٹول پر بیٹھ کر پاوڈر کا ڈبہ اٹھا تی ہے)شام میں بھی گھر آنے کی کیا ضرورت ہے، وہیں سوجایا کریں۔
شوہر: (قہقہہ لگا کر)نہیں، میرے کیبن میں پلنگ نہیں آئے گا اور میں کرسی پر سو نہیں سکتا۔
اہلیہ: (پاوڈر کے ڈبہ کو پٹخ کر) لیجیے پاوڈر ختم ہوئے دو روز ہو گئے، آپ کوئی چیز جلدی نہیں لاکر دیتے۔
شوہر: کہیں جا رہی ہو؟
اہلیہ: ماتم پرسی کے لیے۔
شوہر: ماتم پرسی کے لیے پاوڈر لگا کر جانا ضروری ہے؟
اہلیہ: (غصہ سے)آپ تو یہی چاہتے ہیں کہ میں اجاڑ صورت رہوں۔
شوہر: بیگم، تم اتنی خوبصورت ہو کہ تمھیں میک اپ کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
اہلیہ: پاوڈر لگانے میں اور میک کرنے میں بہت فرق ہے۔
شوہر: سوری، کل لے آؤں گا، یہ بتاؤ ماتم پرسی کے لیےکہاںجا رہی ہو ؟
اہلیہ: پڑوس میں ، زینب باجی کے خسر کا انتقال ہوگیا ہے۔
شوہر: (آستین کے بٹن کھول کراوپر چڑھاتا ہے۔) اوہ، رشید چچا نہیں رہے! انا للہ و انا الیہ راجعون۔ ایک عرصہ سے بیمار تھے۔ اللہ مغفرت فرمائے۔ میت کب ہے؟
اہلیہ: (الماری میں سے شال نکال کر اوڑھتی ہے۔) ابھی اعلان نہیں ہوا۔ آپ ساتھ چلیں گے؟
شوہر: میں مغرب بعد چلا جاؤں گا۔ تم ہو آؤ۔اچھا پہلے چاے مل سکتی ہے؟
اہلیہ: نہیں مل سکتی ؛ دودھ پھٹ گیاہے۔
شوہر: بغیر دودھ کی بنا دو۔
اہلیہ: کالی چائے میں آپ کو لیمو چاہیے، آپ بازار سے لیمو ہی نہیں لائے۔
شوہر: اچھا ، کوئی بات نہیں۔ یہ بتاؤ، رات کے کھانے میں کیا بنا رہی ہو؟
اہلیہ: کچھ نہیں۔
شوہر: (حیرت سے)کیوں؟
اہلیہ: سبزی کس چیز سے کھائیں گے؟
شوہر : روٹی سے کھائیں گے ۔
اہلیہ: روٹیاں نہیں بنا سکتی کیونکہ آٹا ختم ہوگیا ہے۔
شوہر: تو چاول اور دال وغیرہ کچھ بنا لو، بہت دن ہوئے دال چاول کھائے۔
اہلیہ: دال چاول بھی نہیں بن سکتے، نمک کی برنی دو پہر میں ہاتھ سے چھوٹ گئی تھی اور سارا نمک زمین پر گر پڑا۔
شوہر: جانتی ہو بچپن میں ہم کہتے تھے کہ اگر نمک زمین پر گر جائے تو قیامت کے دن پلکوں سے اٹھانا پڑے گا۔
اہلیہ: اٹھا لوں گی پلکوں سے۔
شوہر: پریکٹس کرتی رہو ورنہ مشکل ہوجائے گی۔
اہلیہ: آپ کے ساتھ رہنا اور پلکوں سے نمک اٹھانا ایک ہی بات ہے۔
شوہر: (بیچارگی سے) پڑوس سے دو چٹکی نمک لے لو۔
اہلیہ: دو چٹکی نمک سے کھانا نہیں بنتا اور دائیں جانب والے پڑوسی شہر سے باہر گئے ہوئے ہیں۔
شوہر: اور بائیں جانب والے؟
اہلیہ: بائیں والوں سے میں بات نہیں کرتی۔ اور خبردار جو آپ نے اس گھر سے کوئی چیز منگوائی۔ خود کو بہت ہوشیار سمجھتی ہے وہ چڑیل۔
شوہر: (سر پکڑ کر)اچھا، صبح کا کچھ بچا ہوگا؟
اہلیہ: نہیں ، کچھ نہیں بچا۔
شوہر: (اٹھ کر کھڑا ہوجاتا ہے)یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں، میں نمک خرید کر لاتا ہوں تم دال چاول ہی بنا لینا۔
اہلیہ: دوپہر میں گیس سلینڈر بھی ختم ہوگیا تھا۔
شوہر: (چڑ کر)چائے کے لیے دودھ نہیں، روٹی کے لیے آٹا نہیں، دال چاول کے لیے نمک نہیں اور اگر نمک آجائے تو وہ کیا کہا تم نے ، ہاں گیس سیلنڈر نہیں۔
اہلیہ: اس میں میرا قصور ہے؟
شوہر: تم ماتم پرسی کے لیے رشید بھائی کے گھرکیوں جا رہی ہو؟
اہلیہ: مطلب؟
شوہر: (اونچی آواز میں)تمھیں کسی کے گھر ماتم پرسی کے لیے جانے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ پورے محلہ کے لوگوں کو ہمارے گھر آنا چاہیے، ماتم پرسی کے لیے۔
اہلیہ: (غصہ سے اندر چلی جاتی ہے)
شوہر: (غصہ سے آستینیں نیچی کر کےبٹن لگاتا ہے) ہوٹل سے کھانا لے کرآتا ہوں۔بھوکے پیٹ تو میں نماز بھی نہیں پڑھ سکتا۔
اہلیہ: (چاے کی پیالی پکڑے داخل ہوتی ہے)لیجیے، آپ کی کڑک چائے۔
شوہر: دودھ ؟
اہلیہ: (ہنس کر)ہر چیز موجود ہے الحمدللہ۔امی نے ٹفن بھجوایا ہے، اس لیے کچھ بنانے کی ضرورت نہیں۔ میں ماتم پرسی کر آؤں پھر کھانا کھالیتے ہیں۔
شوہر: (مسکرا کر پیالی لیتا ہے۔)بیگم جھوٹ بولنا مذاق میں بھی جائز نہیں ہے۔
اہلیہ: (کان پکڑ کر ہنستی ہے)

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146