دل کی شریان ‘Aorta’ خون جسم کے ہر حصے تک پہنچاتی ہے۔ اگر کسی بھی وجہ سے اس شریان کی اندرونی دیواریں موٹی ہوجائیں اور اس کا لچیلا پن ختم ہوجائے تو دل اپنی لچک کھوکر خون کو تمام اعضا تک پہنچانے میں زیادہ قوت اور طاقت سے کام لیتا ہے۔ یہی طاقت اور قوت (جو دل زیادہ استعمال کرتا ہے) بہت زیادہ دباؤ کا باعث بنتی ہے اور طبی اصطلاح میں ہائی بلڈ پریشر کہلاتی ہے۔ اگر یہ دباؤ حد سے زیادہ ہوجائے تو برین ہیمرج ہوجاتا ہے (یعنی دماغ کی شریان پھٹ جاتی ہے) اور انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے یا پھر لقوہ یا فالج بھی ہوسکتا ہے۔
اسباب
اس کی وجوہات ہیں خراب غذائی نظام، معاشرتی مسائل سے پیدا ہونے والا ذہنی دباؤ اور اضطراب، اعصابی کمزوری، مصالحہ دار اشیاء کا استعمال سگریٹ نوشی، غصہ، گیس کی زیادتی، بدہضمی وغیرہ وغیرہ۔
علاج
ڈاکٹری علاج میں مختلف ادویات دی جاتی ہیں، جس سے بلڈ پریشر کو نارمل رکھا جاتا ہے۔ لیکن تازہ ترین تحقیق کے مطابق اب ان تمام بیماریوں کا بہترین اور مستقل علاج ’ورزش‘ ہے۔ یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ’ورزش‘ مستقل کرنے سے ان بیماریوں پر کنٹرول زیادہ جلدی ہوتا ہے جو دیرپا بھی ثابت ہوتا ہے۔ اس لیے تازہ ترین طریقہ علاج میں مریض کو دواؤں کے علاوہ ورزشیں بھی کرائی جاتی ہیں اور اس کے بہترین نتائج سامنے آئے ہیں جو صرف دواؤں کے استعمال سے نہیں حاصل ہو پاتے ہیں۔ پریشر نارمل رکھنے کی چند اہم ورزشیں پیش ہیں۔ جو دوا کے ساتھ جاری رکھ سکتی ہیں بلکہ ایک وقت آئے گا کہ آپ دوا کے بغیر صرف ورزش سے اپنا بلڈ پریشر نارمل رکھ سکیں گی۔
ورزش 1:
٭ بالکل سیدھے کھڑے ہوجائیں۔
٭ دونوں بازووکو ڈھیلا چھوڑ دیں۔
٭ ناک کے ذریعے تمام ہوا کو مکمل طور پر خارج کریں۔
٭ اب نتھنوں سے آہستہ آہستی سانش اندر کھینچیں یہاں تک کہ پھیپھڑے بالکل بھر جائیں۔
٭ سانس اندر لے جاتے ہوئے بازوؤں کو آہستہ آہستہ اوپر اٹھائیں اور سینے کے سامنے لے آئیں۔
٭کچھ دیر سانس روکے رکھیں پھر آہستہ آہستہ سانس خارج کرتے ہوئے آہستگی سے بازو نیچے لائیں اس عمل کو دس مرتبہ دہرائیں۔
ورزش 2:
٭کھلی فضا میں سورج کی جانب منہ کر کے سیدھے کھڑے ہوجائیں۔ پھیپھڑوں سے آہستہ آہستہ سانس مکمل طور پر خارج کریں۔
٭ اب دائیں ہاتھ سے ناک کے دائیں نتھنے کو بند کریں اور جتنی ممکن ہو سانس اندر لے جاکر پھیپھڑوں کو بھرلیں۔
٭سانس کو تھوری دیر روکیں پھر منہ کے ذریعے آہستہ آہستہ خارج کریں۔
٭ اب یہی عمل بائیں ہاتھ سے بائیں نتھنے کو بند کر کے دہرائیں۔ یہ ورزش شروع میں پانچ بار کریں پھر آہستہ آہستہ بڑھاتی جائیں اور پندرہ سے بیس بار کریں۔
نوٹ:
جب اس ورزش سے سانس کی درست آمد و رفت شروع ہوجائے تب مندرجہ ذیل ورزش کریں:
ورزش
٭پشت کے بل سیدھے لیٹ جائیں اور دونوں پاؤں باہم ملائیں۔
٭ دونوں ہاتھوں کو سامنے پھیلا کر رانوں پر رکھنے کی کوشش کریں۔
٭گردن اور کندھوں کو اوپر کی طرف اٹھاتے ہوئے دونوں ہاتھوں کو پاؤں کی طرف لے جانے کی کوشش کریں۔
٭ پاؤں باہر کی طرف تناؤ کی حالت میں رکھتے ہوئے سانس کو آہستہ آہستہ باہر نکالیں اور آہستگی کے ساتھ واپس پہلی حالت میں آجائیں۔ اس عمل کو دن میں تین یا چار بار ضرور کریں۔
خاص ہدایت:
ذہنی دباؤ اور اضطراب سے بچیں۔ نمک سے پرہیز کریں۔
ورزش کا فائدہ
شریان اپنی اصلی حالت میں واپس آکر دل کے عضلات کو پوری طرح خون مہیا کرتی ہے اور اس طرح دل پر سے دباؤ کم ہو جاتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر سے نجات ملتی ہے۔
لو بلڈ پریشر
اسباب:
جسم میں خون کی کمی، کمزوری، تھکن، ذہنی یا جسمانی ٹینشن، خون کا گاڑھا ہونا۔
غذائی نظام درست رکھیں، جسمانی اور ذہنی ٹینشن سے بچیں اور طاقت کے لیے کوئی اچھا ٹانک لیں۔ سب سے پہلے ہائی بلڈ پریشر کی سانس کی درستگی کی پہلی ورزش کریں اور سانس پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد مندرجہ ذیل ورزش کریں۔
ورزش
٭پشت کے بل فرش پر لیٹ جائیں اور بازوؤں کو جسم کے دونوں طرف پھیلائیں۔
٭ ہتھیلیوں کو فرش پر چت رکھیں۔ ٹانگوں کو اکٹھا جوڑیں اور انہیں سیدھا رکھیں۔
٭ سانس اندر کو کھینچیں اور ٹانگوں کو آہستہ آہستہ اوپر کو اٹھائیں۔
٭ گھٹنوں کو بالکل نہ موڑیں اور نہ ہی بازوؤں کو اوپر اٹھائیں اور نہ ہی کمر کو جھکائیں۔
٭ اب آہستہ آہستہ سانس چھوڑتے ہوئے ٹانگوں کو سر کی طرف موڑیں یہاں تک کہ آپ کے پنجے فرش کو چھونے لگیں۔
٭ گھٹنوں کو ملا کر سیدھا رکھیں۔
٭ سانس کو نارمل حالت میں ناک سے لیں۔ منہ سے ہرگز نہ لیں۔
٭ٹانگیں سیدھی حالت میں رکھتے ہوئے ٹھوڑی کو حلق سے لگانے کی کوشش کریں۔ دس سیکنڈ اسی حالت میں رہیں۔
٭ اب ٹانگوں کو بغیر جھٹکا دیے آہستہ آہستہ اصلی حالت میں فرش پر واپس لے آئیں۔ اس ورزش کو روزانہ تین سے چار بار کریں۔
اس ورزش کو شروع میں کرنے میں مشکل ہوتی ہے پھر یہ بے حد آسان لگنے لگتی ہے۔
ورزش 2:
٭ زمین پر بیٹھ کر ٹانگیں آگے کو پھیلالیں۔
٭ دائیں پیر کو بائیں ران پر رکھیں اور بائیں پیر کو دائیں ران پر رکھیں۔
٭ دائیں ہاتھ کو دائیں گھٹنے پر ٹکائیں اور بائیں ہاتھ گھٹنے پر رکھیں۔
٭ دونوں ہاتھوں کے انگوٹھوں کو سروں کو شہادت کی انگلی سے ملائیں۔
٭ گہری سانس لیتے ہوئے اپنی اصلی حالت میں واپس آجائیں۔
نوٹ: یہ ورزش روز ۱۰ منٹ کریں۔
فوائد:
خون کے گاڑھے پن کو ختم کرتی ہے۔ ذہنی اور جسمانی تناؤ کم ختم کر کے سکون پیدا کرتی ہے۔ ان وجوہات کی بدولت بلڈ پریشر نارمل سظح پر آجاتا ہے۔ چہرے میں شادابی اور رعنائی پیدا ہوتی ہے۔ دل کے عضلات مضبوط ہوجاتے ہیں۔ دوران خون کا نظام درست ہو جاتا ہے۔
نوٹ:
یہ ہیلتھ گائڈ آپ کے لیے کس قدر مفید ہے۔ یہ صرف اس پر عمل کر کے ہی آپ کو معلوم ہوسکتا ہے۔