زندگی میں تو ہماری ہے تمنا اور کچھ
ہم سے عشقِ مصطفی کا ہے تقاضا اور کچھ
گرچہ ہوں ذکرِ نبیؐ میں رات دن رطب اللساں
ہے مگر دل میں مرے برپا تماشا اور کچھ
آپؐ کی مدحت میں لاکر میں نے قرآن رکھ دیا
نعت کا حق اس سے بہتر ہو ادا کیا اور کچھ
آپ کے پیغام نے دنیا میں پہ واضح کر دیا
کفر کا ہے راستہ کچھ، حق کا رستہ اور کچھ
کیا خبر پھر کب ملے گی یہ مدینے کی فضا
غم مرا ہونے دے ہلکا چشمِ گریہ اور کچھ
روزِ محشر آپؐ کی مجھ کو رفاقت ہو نصیب
اس سے بہتر تو نہیں کوئی تمنا اور کچھ
مال و دولت، عزت و توقیر، دینِ مصطفی
اس سے اچھا تو نہیں تنویر ورثہ اور کچھ