غزل

شاھد نجیب آبادی

دل بقدرِ ضرب خود سینہ سپر ہوتا گیا

چوٹ پر جب چوٹ کھائی معتبر ہوتا گیا

ترکِ الفت پر مجھے یاد آئی اس کی اور بھی

دور وہ جتنا ہوا نزدیک تر ہوتا گیا

قطرۂ خوں سے صدا آئی اسی کے نام کی

یعنی قاتل ہی مرا جان و جگر ہوتا گیا

عقل نے سارے تحفظ کے کیے تھے اہتمام

حسن کا ہر وار پھر بھی کارگر ہوتا گیا

واہ کتنا پرکشش نکلا طریق عشق بھی

جو بھی رستے میں ملا وہ ہم سفر ہوتا گیا

قابل صد رشک ہے وہ خاک کا ذرہ کہ جو

ان کے قدموں سے غبار رہ گزر ہوتا گیا

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146