غزل

رضوان اللہ

خالی آنکھوں میں خواب دیکھتے ہیں

تشنہ لب ہیں، سراب دیکھتے ہیں

بجھتی آنکھوں میں نور باقی ہے

جلوہ بے حجاب دیکھتے ہیں

اپنی ہستی میں جھانک لیتے ہیں

اور ذرے میں تاب دیکھتے ہیں

ہم تموج میں بحر ہیں پھر بھی

زندگی کو حباب دیکھتے ہیں

اس نے جنت بنالی دنیا میں

ایک ہم ہیں عذاب دیکھتے ہیں

جو لکھے تھے کتاب ہستی میں

دھندلے دھندلے سے باب دیکھتے ہیں

بستیاں کیوں اجڑ گئیں رضوان

شورشیں بے حساب دیکھتے ہیں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146