گلاب کا استعمال برس ہا برس سے ہوتا چلا آیا ہے، ملکہ نور جہاں ناصرف عرق گلاب بنایا کرتی تھیں بلکہ اس نے عرق گلاب کے استعمال سے اپنے حسن کو دوام بخشا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ شہنشاہوں اور نوابوں کے خاندانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین اس کا کثرت سے استعمال کرتی تھیں۔ موجودہ دور میں بھی خواتین استعمال میں سہل ہونے کی بنا پر اپنی جلد عرق گلاب سے نکھارتی ہیں۔ گلاب کا عرق اینٹی سیپٹک، اینٹی بیکٹیریئل اور اینٹی آکسیڈنٹ اثرات کا حامل ہوتا ہے۔ اس کے استعمال سے ہر قسم کی جلد کو نرم اور چمک دار بنایا جا سکتا ہے۔ جلد کی خشکی ختم کرتا ہے اور تمام موسموں کے لیے ایک قدرتی موئسچرائیزر ہے۔ ذیل میں عرق گلاب کے چند خواص بیان کے جا رہے ہیں، جن سے آپ اپنی جلد کو تادیر جوان رکھ سکتی ہیں۔
عرق گلاب کا استعمال ایک قدرتی اور سستے کلینزر کے طور پر ہوتا ہے۔ روئی کو عرق گلاب اور دودھ میں ڈبو کر لگانے سے نہ صرف چہرے پر جمی دن بھر کی میل کچیل صاف ہو جاتی ہے بلکہ چہرے کی تھکاوٹ بھی اتر جاتی ہے۔ اس عمل کو رات میں کرنا چاہیے۔
اکثر خواتین حساس جلد کی وجہ سے مسائل کا شکار رہتی ہیں۔ عموماً حساس جلد پر کسی بھی قسم کی اسکنکیئر مصنوعات کار آمد ثابت نہیں ہوتیں۔ ایسی صورت میں عرق گلاب ایک بہتر ٹونر کا کام دیتا ہے۔ صرف جلد پر روئی کی مدد سے عرق گلاب لگائیں، اس طرح یہ جلد پر پڑنے والی خراش یا خارش کے نشانات ذائل کرنے میں کارگر ہوگا۔
دو چمچ صندل کا پاؤڈر، ایک چمچ عرق گلاب کو ملا کر گاڑھا پیسٹ بنائیں اور چہرے پر لگائیں، خشک ہونے کے بعد چہرہ دھولیں۔ دونوں کا امتزاج جلد کو کافی نرم اور چمک دار کر دے گا۔
عرق گلاب کسی ٹانک سے کم نہیں۔ آپ کسی بھی موسم میں باہر جائیں یا طویل سفر کے بعد گھر واپس آئیں اور اپنے چہرے کو ترو تازہ کرنا چاہیں تو عرق گلاب کے چند قطرے چہرے پر چھڑک لیں۔ اس طرح آپ کی جلد نمی اور قدرتی چمک کے ساتھ تر و تازہ ہوجائے گی۔
عرق گلاب اور چقندر کا رس ملا کر ہونٹوں پر روزانہ دن میں دو سے چار بار لگائیں، یہ موئسچرائیزر ہونٹوں کو گلابی بنانے اور سیاہ ہونے سے بچانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
عموماً واشنگ پاؤڈر اور بلیچ سے برتن اور کپڑے دھونے سے آپ کے ہاتھ خشکی کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ ان گھریلو کاموں کے بعد اپنے ہاتھوں کو نرم و ملائم بنانا چاہتی ہیں تو اس کے لیے ہم آپ کو ایک لوشن بنانا سکھاتے ہیں۔
لوشن بنانے کے لیے چار چمچ گلیسرین، چار چمچ لیموں کا رس اور آٹھ چمچ عرق گلاب کو آپس میں ملا دیں۔ مکسچر کو بوتل میں بھرکر رکھ دیں اور کپڑے اور برتن دھونے کے بعد اپنے ہاتھوں پر لگالیں۔
فیس ماسکس چہرے کی جلد پر نمایاں اثر کرتے ہیں۔ ایک چمچ ملتانی مٹی، دو چمچ عرق گلاب اور لیموں کے رس کے چند قطرے آپس میں ملائیں، اس فیس ماسکس کو چہرے اور گردن پر پندرہ منٹ کے لیے لگائیں اور پھر ٹھنڈے پانی سے صاف کرلیں۔
اگر آپ چہرے سے جھائیاں ختم کرنا چاہتی ہیں تو عرق گلاب اس کابہترین علاج ہے۔ دو چمچ بیسن، ایک چٹکی ہلدی اور عرق گلاب کو ملا کر نرم پیسٹ بنالیں۔ اسے اپنے چہرے پر لگائیں اور خشک ہونے کے بعد چہرے کو پانی سے دھولیں۔ کوئی بھی چیز آپ کے چہرے کو اس سے زیادہ تر و تازہ نہیں کر سکتی۔
جہا ں تک دانوں اور مہاسوں کے علاج کا تعلق ہے تو عرق گلاب لگانے سے یہ بیکٹیریا کی افزائش کم کر دیتا ہے، جلد کو نمی فراہم کرتا ہے اور مہاسوں کا خاتمہ کر دیتا ہے۔
نیل پالش کے مسلسل استعمال سے ناخن کی رنگت خراب ہو جاتی ہے۔ اپنے ناخنوں کی قدرتی چمک واپس لانے کے لیے عرق گلاب اور لیموں کے رس کو برابر مقدار میں ملا کر ناخنوں پر لگائیں۔
عرق گلاب آنکھوں کی سوجن دور کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ روئی کو عرق گلاب میں بھگو کر تھکاوٹ سے چور آنکھوں پر لگائیں، اس طرح آپ کو فوری آرام مل جائے گا۔
عرق گلاب سے صرف جلد کی حفاظت کے فوائد ہی حاصل نہیں ہوتے، بلکہ ٹوٹتے بالوں کا علاج کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ کیوں کہ یہ بالوں کا پی ایچ متوازن کرتا ہے۔
اس کا ایک اور زبردست فائدہ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کو ختم کرنا ہے۔ صرف ایک چمچ کھیرے کے جوس میں عرق گلاب ملائیں اور اس کے بعد روئی کو آمیزے میں بھگو کر سیاہ حلقوں میں نفاست سے لگائیں۔
اگر آپ کے بال ہیئر اسٹرٹیز کے کثرتِ استعمال سے کمزو رہو چکے ہیں تو اس کا بہترین علاج یہ ہے کہ ایک پیالے میں ایک کپ عرق گلاب، دو وٹامن وی کیپسول اور زیتون کے تیل کا آدھا چمچ ڈال کر اچھی طرح ملائیں۔ یہ آمیزہ ایک اسپرے بوتل میں انڈیل دیں اور گیلے بالوں پر اسپرے کریں۔
عرق گلاب بہترین کنڈیشنز کا کام کرتا ہے، اس کے علاوہ یہ سر پر خشکی پیدا کرنے والے فنگس کو بھی دور کرتا ہے۔lll