قابل قدر و ستائش
اپریل ۲۰۱۸ کا شمارہ جیسے ہی ہاتھوں میں آیا تو فہرست مضامین پر نظر ڈالی، مطالعہ شروع کیا اور مختصر وقت میں ہی مکمل کرلیا۔ اس شمارے کے مضامین سبق آموز ہیں، افسانے اور ادبی تحریریں قابل ستائش ہیں۔ شعری گوشہ معیاری ہے۔
حقیقت یہ ہے یہ کہ دنیائے فکر و ادب میں وہی رسائل و جرائد مقام بناتے ہیں جن کی فکر چاند کی طرح روشن اور فرحت بخش ہو اور جن کے مضامین کی اثر آفرینی مشک و عنبر کی طرح اپنے قاری کو حصار میں لے لے۔ ماہ نامہ حجاب اسلامی اس حیثیت سے قابل قدر اور قابل ستائش ہے۔
میں اللہ سے دعا گو ہوں کہ حجابِ اسلامی کا یہ تحریری سلسلہ پابندی سے جاری رہے۔
افروز روشن
لکچرار جواہر اردو جونیئر کالج آف آرٹس اینڈ سائنس
موتلہ، ضلع بلڈانہ
[آپ کی تحریر ہمارے لیے عزم و حوصلہ کا باعث ہے۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ رسالہ کو زیادہ سے زیادہ گھروں تک پہنچانے کی مہم میں ہمارا تعاون فرمائیں۔ شکریہ!]
خصوصی اشاعت پر ایک خط
آپ کے ادارہ کے ذریعے شائع کیا گیا خاص نمبر ’’اسلامی عائلی زندگی اور طلاق و پرسنل لا کے مسائل]] مجھے ایک دوست کے ذریعے فروری کے مہینہ میں ملا۔ ٹائٹل دیکھ کر ہی حیرت میں ڈوب گیا، کس قدر معنویت سے بھرپور اور دلکش ٹائٹل ہے صاحب! بہت خوب!! جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ خیر میں تو آپ کے لیے دعا کرتا ہوں کہ اسے خیر و اجر کا ذریعہ بنائے۔
اس کے اندر کے مضامین ان کی ترتیب اور عنوانات کا انتخاب خوشگوار حیرت کا سبب بنا۔ فہرست مضامین کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ بڑے غور و فکر اور دماغ سوزی کے ساتھ شمارے کا خاکہ بنایا گیا ہے۔ اس خاکہ میں مسلم سماج کی بھرپور رہ نمائی موجود ہے۔ یہ رسالہ سیاسی گفتگو کم اور عملی رہ نمائی زیادہ کرتا ہے جب کہ پچھلے چالیس سال سے مسلمان لیڈران اس پر صرف سیاست کرتے رہے ہیں اور حقیقت میں آج بھی سیاست ہی ہو رہی ہے۔
آپ نے یہ شمارہ نکال کر مسلمانوں کو عمل کی دنیا سے آگاہ کرایا ہے۔
یہ وہ فرض ہے جو مسلم پرسنل لا بورڈ جیسے اداروں کو انجام دینا تھا مگر معاشرے میں بیداری لانے کی فکر سے زیادہ اسٹیج سجانے والے لوگوں پر مشتمل ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے امت کے لیے خیر کا ذریہع بنائے ۔ آمین
نام پتہ نہیں
فونٹ سائز
مجھے آپ کا ماہ نامہ حجاب اسلامی بہت پسند ہے اور اس کے مطالعہ کا مجھے بے حد شوق ہے۔ میری ایک درخواست ہے کہ براہِ کرم کچھ بڑا فونٹ استعمال کریں۔ چھوٹی اور باریک فونٹ میں چھپے ہوئے مضامین پڑھنے میں آنکھوں پر زیادہ زور پڑتا ہے۔
موسیٰ اقبال
(بذریعہ ای-میل)
[موسیٰ اقبال صاحب! حجابِ اسلامی پسند کرنے اور اپنی رائے بھیجنے کے لیے ہم مشکور ہیں۔ حجابِ اسلامی کا پیج لے آؤٹ او رہیڈنگ، عنوان اور ٹیکسٹ کا فونٹ سائز ماہرین کے ذریعے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس میں توازن کا بھرپور لحاظ رکھا ہے۔ تاہم آپ جیسے قارئین کی نظر اور عمر کا لحاظ بھی ضروری ہے۔ آئندہ اس مسئلے پر غور ہوگا۔ انشاء اللہ]
مضامین پسند آئے
اپریل کا حجاب اسلامی سامنے ہے۔ مضامین پسند آئے۔ اسلامی معاشرے کے تحت دیا گیا مضمون ’ساس بہو کا جھگڑا‘ بہت اچھا لگا۔مضمون عملی مشاہدات پر مبنی ہے اس طرح مسئلہ کی حقیقی نوعیت پر روشنی ڈالتا ہے۔ مضمون اس لائق ہے کہ ساس اور بہو جن میں مستقبل کی ساس اور بہو بھی شامل ہے، اس مضمون کا بہ غور تجزیہ کریں اور اپنی عملی زندگیوں میں ھسب موقع اور ضرورت اسے شامل کریں اس طرح ہم ایک اچھی گھریلو زندگی کی راہ آسان بنا سکتے ہیں۔
ایمن فردوس
ارے ہلی (کرناٹک)
بذریعہ واٹسپ