حمد

تنویر آفاقی

پھول تیرے، یہ شجر اور ثمر، سب تیرے

ان پہ پڑتے ہیں جو شبنم کے گہر، سب تیرے

کوہ و دریا ہوں کہ ہو راہ گزر، سب تیرے

انجم و کاہکشاں، شمس و قمر، سب تیرے

سانس میرے ہے مگر اس پہ حکومت تیری

میرا یہ جسم، مری جان، یہ سر، سب تیرے

سطحِ دریا کی خموشی کا بھی مالک تو ہے

اور سمندر میں جو اٹھتے ہیں بھنور، سب تیرے

وقت تیرا ہے، زماں تیرا، زمیں بھی تیری

روز جو آتے ہیں یہ شام و سحر، سب تیرے

تیر صناعی کا مظہر ہے زمیں کی ہر شے

ان میں پنہاں جو نظر آئیں ہنر، سب تیرے

ٹمٹماتے ہوئے وہ کچے مکانوں میں چراغ

روشنی میں جو یہ ڈوبے ہیں نگر، سب تیرے

چشمِ بینا و دلِ زندہ جو حاصل ہیں مجھے

ہیں تو کہنے کو مرے، ہیں یہ مگر، سب تیرے

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146