غزل

ڈاکٹر شبنم سبحانی،نئی دہلی

تیرے کف پر کششِ رنگِ حنا اور ہی تھی

ہاں مگر سرخیِ خونِ شہدا اور ہی تھی

ہر طرف آج ملی کم نگہی کم نظری

کل جو آئے تھے تو محفل کی فضا اور ہی تھی

نہ وہ خوشبو ، نہ وہ لہک اور نہ وہ اندازِ خرام

تیرے کوچے سے جو نکلی تو صبا اور ہی تھی

اپنے تکیے پہ عجب شیریں بیاں تھا درویش

کوئے قاتل میں جو پہنچا تو صدا اور ہی تھی

اب سیاہ پوش ہوا گردشِ دوراں کے طفیل

کل مِری طرفگیِ رنگِ قُبا اور ہی تھی

رات کٹتی ہی نہ تھی اور نہ تھا منزل کا سراغ

مجھ سے کچھ کہتی مگر لغزش پا اور ہی تھی

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146