غزل

ڈاکٹر شفیق اعظمی، سرائے میر، اعظم گڑھ

یوں آئنوں سے عیب سب اپنے چھپائے ہیں

چہرے پہ اور بھی کئی چہرے لگائے ہیں

جن میں نہ کوئی رنگ، نہ خوشبو، نہ کچھ مٹھاس

ایسے میں پھول پھل مرے حصے میں آئے ہیں

ہے کیا جو آفتاب پہ نازاں ہے آسماں

اپنی زمیں پہ ہم نے بھی سورج اگائے ہیں

اے موجِ بے قرار ذرا احتیاط سے

بچوں نے ساحلوں پہ گھروندے بنائے ہیں

جب بھی کبھی وطن پہ کوئی برا وقت آپڑا

پانی کے مثل خون بھی ہم نے بہائے ہیں

اس کے کرم نے تھام لیا ہے مجھے شفیقؔ

جب جادئہ طلب میں قدم ڈگمگائے ہیں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146