اے مری ماؤں، مری بہنو! اے میری بیٹیو!
مشورے کچھ دھیان سے محبوب راہیؔ کے سنو
منصب تخلیق بخشا ہے تمہیں اللہ نے
پیکر شفقت بنایا ہے تمہیں اللہ نے
ماں کسی کی ہو کسی کی لاڈلی بیٹی ہو تم
اک بہن بھائی کی اک خاوند کی بیوی ہو تم
پرورش پاتا ہے مستقبل تمہاری گود میں
ذرّے بنتے ہیں مہِ کامل تمہاری گود میں
تربیت کرنی ہے ماں بن کر تمہیں اولاد کی
عزت و عظمت تمہارے ہاتھ ہے اجداد کی
درس دینا ہے زمانے کو تمہیں ایثار کا
بن کے رہنا ہے تمہیں اک آئینہ کردار کا
زندگی بھر خیر کے رستوں پہ چلنا ہے تمہیں
عظمتِ کردار کے سانچوں میں ڈھلنا ہے تمہیں
روس، امریکہ، عرب میں اور ہندوستان میں
کم نہیں ہیں عورتیں ہرگز کسی میدان میں
مرد کی ہر دور میں ہمسر رہی ہیں عورتیں
اور اکثر ان سے بھی برتر رہی ہیں عورتیں
عائشہؓ، زینبؓ، خدیجہؓ اور بی بی فاطمہؓ
ہے نقوش پا سے روشن جن کے ہر اک راستہ
مریم و سیتا مجسم عفت وپاکیزگی
لکشمی اور چاند بی بی پیکر مردانگی
عظمتِ نسواں کی ہیں جو سربسر آئینہ دار
اور ہیں تاریخِ عالم میں مثالیں بے شمار
ابنِ آدم کا مقدر ہے تمہارے ہاتھ میں
اس کا بہتر اور بدتر ہے تمہارے ہاتھ میں
دیدہ ور، عالمِ مدبر، فلسفی، سائنس داں
گود میں پل کر تمہاری ہی ہوئے ہیں سب جواں
تم اگر چاہو بنے ہر ایک گھر رشکِ بہشت
صحن، آنگن، فرش، چھت، دیوارودر، رشکِ بہشت
اس جہان آب و گل میں ہے تمہیں سے رنگ وبو
تم وقارِ ابنِ آدم تم نشانِ آبرو
مخملیں پیروں سے انگاروں پہ چل سکتی ہو تم
گردشِ دوراں کا پل میں رخ بدل سکتی ہو تم
تم کو بخشی ہیں خدائے عزو جل نے وہ صفات
تم دلاسکتی ہو دنیا کو برائی سے نجات
تم ہو بے شک باعثِ ذوق نموئے کائنات
کائنات رنگ و بو تم رنگ و بوئے کائنات