سردیوں میں پھلوں کا استعمال صحت کے لیے انتہائی مفید ہے ان دنوں بازار میں پھلوں اور سبزیوں کی بہار رہتی ہے۔ اور اگر اس وقت پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بھر پور اور مناسب انداز میں کیا جائے تو سال بھر صحت مند رہا جاسکتا ہے۔ پھلوں کے استعمال میں قابل توجہ بات یہ ہے کہ وہ تروتازہ ہوں اور مناسب طریقہ سے ان کا استعمال ہو ورنہ پھلوں کے استعمال کا پورا فائدہ حاصل نہیںہوسکتا۔ اس سلسلہ میں درج ذیل باتیں قابل توجہ ہیں۔ اگر ان باتوں کو ذہن میں رکھ کر برتا گیا تو ایک طرف تو ممکنہ نقصان سے بچا جاسکتا ہے دوسری طرف پھلوں کی افادیت کو بھی بڑھایا جاسکتا ہے۔
٭ کوشش کریں کہ پیڑ پر پکاہوا پھل ہی کھایا جائے۔ کیمیکل سے پکائے ہوئے پھلوں کے مقابلے میں پیڑ کے فطری طور پر پکے ہوئے پھل کاکھانا زیادہ مفید ہے۔
٭ میٹھے اور کھٹے پھل ایک ساتھ نہ کھائے جائیں۔
٭ پھل کھا کر اوپر سے پانی نہیں پینا چاہیے۔ اس سے پھل کا پورا فائدہ نہیں مل پاتا۔
٭ ممکنہ حد تک آم، کیلا وغیرہ کھانا کھانے کے بعد ہی کھائیں۔
٭ خالی پیٹ آم کا استعمال بھوک کو ختم کردیتا ہے اور پیٹ میں بھاری پن اور قبض کی شکایت پیدا کرتا ہے۔
٭ جامن، انگور، کیلا، کٹہل اور بیر خالی پیٹ ہرگز نہیں کھانے چاہئیں۔
٭ ایسے افراد کے لیے جن کا معدہ کمزور ہے انگور کھانے کے بعد سونف کا استعمال انتہائی مفید ہے۔
٭ جامن کو ہمیشہ کھانے کے بعد نمک لگا کر کھانا چاہیے۔ بغیر نمک کے جامن قابض ہوتا ہے۔
٭ اسی طرح کھانے کے بعد امرود کھانا قبض کو ختم کرتا ہے لیکن اگر کھانے سے پہلے کھائیں تو قبض پیدا کرتا ہے۔
٭ کچھ لوگ امرود کے پیج نکال کر کھاتے ہیں۔ بیج کے ساتھ امرود کھانا دست کو روکتا ہے اور پیٹ کو صاف رکھتا ہے۔
٭ شہتوت کو صبح سویرے پانی سے دھو کر کھانے سے آرام رہتا ہے۔
٭ فالسوں کو پانی سے دھوکر نمک لگا کر چوسنا چاہیے اور کیلے کھانے کے بعد تھوڑا شہد کھالینا چاہیے۔
٭ تازہ تربوز کاٹ کر کھانے سے پہلے یا کھانے کے بعد کھانا چاہیے۔
٭ پپیتا پانی سے صاف طریقے سے دھوکر کھانے کے بعد ہی کھانا چاہیے اس میں بی سی ڈی وافر مقدار میں ہوتے ہیں مزید یہ کہ پپیتا قبض کا بہترین علاج ہے۔
اس طرح اگر پھلوں کا مستقل استعمال کیا جائے تو ہمارا جسم صحت مند رہے گا اور بیماریوں سے ہمیشہ پاک ۔ سردیوں میں پھلوں کا اس طرح استعمال ضرور کرنا چاہیے۔