صبح اسکول جانے سے قبل جب آپ کی امی کو ڈھیروں کام نمٹانے ہوتے ہیں ایسے میں ناشتہ کی میز پر سلائس کے ساتھ کیچپ کی بوتل خاصی مفید ثابت ہوتی ہے۔ اسے ٹماٹر کی میٹھی چٹنی یا سوس کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ اس کے اتنے ذائقے اور اقسام ہیں کہ ہر کسی میں نیا لطف ملتا ہے۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ سب سے پہلے اس کا استعمال کہاں سے شروع ہوا یا کیچپ کو موجودہ شکل تک پہنچنے میں کتنا وقت لگا۔ یہ سو سال سے زائد عرصے کی بات ہے جب چین میں خاص قسم کا مچھلی کا اچار تیار کیا جاتا تھا۔ اس اچار سے جو گاڑھا مادہ خارج ہوتا تھا اسے کیتس اپ کہا جاتا تھا، جسے وہ سوس کے طور پر استعمال کرتے تھے۔ طویل عرصہ گزرنے کے بعد اسے ملیشیا میں کیچپ اور انڈونیشیامیں کیتزپ کا نام دیا گیا۔ دونوں ممالک میں اسے خاصی مقبولیت حاصل ہوئی۔ ملیشیائی اور انڈونیشیائی عوام نے اس کے ذائقے اور بنانے کے ترکیبوں میں تبدیلی ضرور کی لیکن یہ اپنے اصل سے پھر بھی قریب رہا۔
۱۷ ویں صدی میں چند انگریز کشتی بان چین پہنچے۔ انہیں کیتس اپ کا ذائقہ اتنا پسند آیا کہ وہ اسے اپنے ملک لے آئے۔ برطانیہ میں بھی لوگوں نے اسے خاصا پسند کیا۔ یہاں اس کا ایک نیانام وورسیسٹرشائر (سوس) رکھا گیا۔ اہلِ برطانیہ نے اس میں کچھ نیا کرنے کا ارادہ کیا۔ انھوں نے اس میں ٹماٹر کا عرق ملایا تو اس کا ذائقہ ہی بدل گیا۔ اب اسے ایک نیا نام ٹومیٹو سوس دے دیا گیا۔ سترہویں صدی کے آغاز تک پہنچتے پہنچتے اس میں دیگر چیزیں یکسر غائب ہوگئیں اور صرف ٹماٹر کی چٹنی ہی باقی رہ گئی۔یہ آج کل کی طرح گاڑھی نہیں تھی پھر بھی اس سے الگ نہیں تھی۔ ۱۸۷۶ء سے قبل ٹومیٹو سوس برطانیہ سے باہر پھیل چکا تھا، جہاں اسے ٹومیٹو کیچپ نام دیا گیا۔ یہ عام طور پر گھروں میں ہی تیار کرلیا جاتا تھا پھر بھی بازار میں اس کا مطالبہ روز بروز بڑھتا ہی رہا۔
۱۹۷۶ء میں ’’ہینز‘‘ نامی کمپنی نے اسے بازار میں پیش کیا۔ اس میںنیا پن لانے کے لیے کمپنی نے سرکہ، شکر، لہسن، نمک، ادرک اور دال چینی کو بھی شامل کیا۔ بعد ازاں اس کے ذائقے میں اضافہ کرنے کے لیے مختلف تجربات ہوتے رہے۔ جب یہ خوبصورت بوتلوں او ر پاؤچ پیک میں سامنے آیا تو عوام و خواص بھی اس کے دیوانے ہوگئے۔ بچوں کو بھی اس کا ذائقہ اتنا راس آیا کہ صبح ناشتہ میں باقاعدہ فرمائش ہونے لگی۔ آپ بھی آسان اور جھٹ پٹ ناشتہ کے طور پر اسے ضرور پسند کرتے ہوں گے۔ یہ بات غلط تو نہیںہے نا۔ آپ کی امی کو اپنے دوسرے کام نمٹاتے ہوئے آپ کو اسکول جلد بھیجنے میں بھی آسانی ہوجاتی ہے۔ اس طرح یہ کیچپ بڑی کارآمد شے ہے جس پر اللہ کا شکر بجالانا چاہیے۔