انسان پوری زندگی سیکھتا ہے۔ اس عمل میں معلومات کا حصول اور حاصل شدہ معلومات سمجھنے کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔اس کے بعد حتمی مرحلہ یہ ہوتا ہے کہ ہم ان حاصل شدہ معلومات کو بنیاد بناتے ہوئے مسئلے کیسے حل کرتے ہیں۔ انسان تین طریقوں سے سیکھتا ہے؛ سننا، دیکھنا اور چھونا۔ ہر انسان سیکھنے کیلئے ان ہی تین طریقوں کو استعمال کرتا ہے۔ تاہم ہر شخص کے سیکھنے کا انداز دوسرے سے مختلف ہوسکتا ہے۔ کچھ لوگ سُن کر زیادہ سیکھتے ہیں، کچھ دیکھ کر اور کچھ چھوکر۔
سُن کر سیکھنے والے افراد
اس طرح کے افراد سنی ہوئی باتوں کو دوسروں کے مقابلے میں زیادہ اچھی طرح سمجھ پاتے ہیں اور یاد رکھتے ہیں۔ دوسروں کی بات چیت یا آواز کے ذریعے جو معلومات ملتی ہیں، وہ ان کے ذہن میں محفوظ ہوجاتی ہیں اور ’لکھی‘ ہوئی ہدایات کے مقابلے میں ہدایات کو ’سن‘ کر زیادہ بہتر سمجھ لیتے اور ذہن میں بٹھا لیتے ہیں۔
لکھی ہوئی چیزوں کو اکثر بلند آواز سے پڑھتے ہیں کیونکہ ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ سمجھنے کے لیےانہیں آواز کی شکل میں سُنیں۔ سُن کر سیکھنے والے جب بیزار ہوتے ہیں تو عام طور پر گُنگناتے ہیں یا اپنے آپ سے یا دوسروں سے باتیں کرنے لگتے ہیں۔ دوسرے لوگ ان کے بارے میں شاید یہ سمجھیں کہ وہ آپ کی بات پر توجہ نہیں دے رہے لیکن وہ آپ کی ہر بات سن بھی رہے ہوتے ہیں اور اُسے سمجھتے بھی ہیں۔ سُن کر سیکھنے والے افراد کی کافی تعداد موجود ہے۔
صلاحیت کیسے بڑھائیں؟ اپنی ’ سُن کر سیکھنے‘ کی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے ایسی جگہ بیٹھیں جہاں آواز صاف سُنائی دے۔ اپنی سماعت (کانوں کی سننے کی صلاحیت) کی جانچ کرتے رہیں اور جب ضرورت ہو تو کسی ماہر سے جانچ کرائیں۔ نئے الفاظ سیکھنے کے لیے فلیش کارڈز استعمال کریں، ان پر لکھے الفاظ بلند آواز سے پڑھیں اور دُہرائیں۔ کہانیاں، اخبار، اسکول/کالج کا کام یا ہدایات بلند آواز سے پڑھیں۔ نئے الفاظ کے ہجّے ریکارڈ کرلیں اور پھر اس ریکارڈنگ کوسُنیں۔ امتحان یا ٹیسٹ کے سوالات کو تھوڑی بلند آواز سے پڑھیں۔ نئے سبق یا کسی بھی نئی عبارت کو بلند آواز سے پڑھیں۔
دیکھ کر سیکھنے والے افراد
اس طرح کے افراد پڑھ کر یا تصویریں دیکھ کر زیادہ اچھی طرح سیکھتے ہیں۔ وہ جو کچھ سیکھ رہے ہوتے ہیں، اس کی تصویر ذہن میں نقش ہوجاتی ہے۔ یہ لوگ چیزوں کو یاد رکھنے کے لیے آنکھیں بند کر کے ذہن میں ان کی تصویر بناتے ہیں۔ اگر وہ بیزار ہورہے ہوں تو خود کو کسی چیز کو دیکھنے میں مشغول کرلیتے ہیں۔ بولی گئی ہدایات سمجھنے میںان کو مشکل ہوسکتی ہے اور آوازیں آسانی سے ان کی توجہ بھٹکا سکتی ہیں۔ رنگ اور تصویری کہانیاں ان کو پسند آتی ہیں۔
صلاحیت کیسے بڑھائیں؟ ’دیکھ کر سیکھنے‘ کی صلاحیت بڑھانے کے لیے کوشش کریں کہ کلاس میں سب سے آگے یا اگلی صفوں میں بیٹھیں۔ نئے الفاظ سیکھنے کے لیے فلیش کارڈز استعمال کریں۔ ان چیزوں کو اپنے تخیل میں دیکھنے کی کوشش کریں، جن کی آواز سُنائی دے (مثلاً بہتے پانی کی آواز) یا جن کے بارے میں پڑھ رہے ہوں۔ سبق یا مضمون کے اہم الفاظ، خیال یا ہدایات کو لکھ لیں۔ کسی نئے تصور کو سمجھنے کے لیے اس کی تصویر یا خاکہ بنائیں اور پھر اس کی وضاحت کریں۔ سبق یاد کرتے وقت یا مطالعے کے دوران توجہ بھٹکنے نہ دیں۔
چھوکر سیکھنے والے افراد
کچھ لوگ چیزوں کو ان کے لَمس سے یا خود کام کر کے زیادہ بہتر سیکھتے ہیں۔ چیزوں اور اشیاکی جسمانی حرکت ان کو یاد رہتی ہے اور وہ اُنہیں سمجھ لیتے ہیں۔ اپنے ہاتھوں سے چیزوں کو چھوکر، انہیں اُٹھا کر، حرکت دے کر، بنا کر یا جو سیکھا ہے اُس کا خاکہ یا تصویر بنا کر زیادہ بہتر طور پر سمجھتے ہیں۔ ایسے کاموں کو یہ لوگ آسانی سے اور جلد سیکھ لیتے ہیں جن میں کوئی سرگرمی شامل ہو۔ ایسے لوگوں کو جسمانی طور پر فعال اور سرگرم رہنے کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس کے ساتھ انہیں کو وقفے بھی مطلوب ہوتے ہیں۔
بولتے وقت وہ اپنے ہاتھوں اور ہاتھوں کے اشاروں سے کام لیتے ہیں۔ دیر تک کسی جگہ بیٹھے رہنا ان کے لیے مشکل ہوتا ہے۔ ’چھوکر سیکھنے والے‘ چیزوں (مثلاً کھلونوں) کو کھول کر پُرزے پُرزے کردیتے ہیں اور پھر انہیں جوڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب وہ بیزارہوجاتے ہیں تو اِدھر اُدھر گھومنا شروع کردیتے ہیں۔ ان میں مضبوط جسم کی خوبیاں ہوسکتی ہیں اور آپ کام کو مربوط طریقے سے کرسکتے ہیں۔
اپنے ہاتھ سے یہ لوگ جو کام کرتے ہیں وہ اچھی طرح یاد رہتا ہے لیکن سنی ہوئی باتوں (سبق/ہدایات) یا دیکھی ہوئی چیزوں (سبق کی عبارت/اشیا) کو یاد رکھنے میں مشکل ہوتی ہے۔ یہ اکثر چھو کر اپنی بات دوسروں تک پہنچاتے ہیں اور دوسرے کو چھوکر، مثلاً پشت پر تھپتھپا کر آپ کو شاباش دیں تو آپ کو زیادہ خوشی ہوتی ہے۔
صلاحیت کیسے بڑھائیں؟پڑھتے یا مطالعہ کرتے وقت چہل قدمی کرنے، کرسی پر آگے پیچھے جھولنے یا چیونگم چبانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ الفاظ کے ہجے یاد کرنے کے لیے ان کے حروف پر اُنگلی پھیریں۔ سیکھنے کے دوران پنسل سے میز بجانے، پاؤں ہلانے یا ہاتھ میں کوئی چیز گھمانے میں کوئی قباحت نہیں۔ سیکھے ہوئے سبق یا عبارت کو اچھی طرح یاد رکھنے کے لیے کمپیوٹر استعمال کریں(سبق، مضمون، عبارت کی اہم باتیں کمپیوٹر پر ٹائپ کریں)۔