اَقِیْمُو الصَّلوٰۃَ وَ اٰتُوْ الزَّکوٰۃَ۔
’’نماز کو قائم کرو اور زکوٰۃ دو۔‘‘
نماز دین کی بنیاد ہے۔ اس کے بغیر اسلام اور ایمان کا تصور ہی ممکن نہیں۔ اسی تاکید کے لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بے شمار مقام پر نماز کی تاکید کی اور اقیموالصلوٰۃ کے الفاظ استعمال کیے۔
دوسری طرف اللہ کے رسول ﷺ نے اسے سب سے ’’اچھا عمل‘‘ بتاتے ہوئے کہا کہ ’’نماز کو اس کے وقت پر ادا کرو۔‘‘ اس کے ساتھ ہی نماز کو ترک کرنے والے کو سخت عذاب کی وعید بھی سنائی۔
تمام عبادات میں نماز کو وہ مقام حاصل ہے جو کسی دوسرے کو نہیںملا۔ نماز قربِ خدا کا بے بدل ذریعہ، مومن کی معراج اور اس کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ ہے جس کو اختیار کرکے وہ برائیوں اور بے حیائیوں سے بچ جاتا ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے ایک جگہ ارشاد فرمایا:
’’ اگر کسی کے دروازے سے کوئی نہر جاتی ہو اور کوئی اس میں دن میں پانچ بار غسل کرتا ہو تو کیا اس کے جسم پر کوئی میل باقی رہ سکتا ہے۔ سننے والوں نے جواب دیا: نہیں۔ پھر آپؐ نے فرمایا: پنچ وقتہ نماز کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے۔ ‘‘
قرآن اس حقیقت کو اپنے انداز میں یوں بیان کرتا ہے۔
’’یقینا نماز فحش کاموں اور بری باتوں سے روکتی ہے۔‘‘ (العنکبوت:۴۵)
ایک دوسری جگہ فرمایا:
’’جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہیں، یہی لوگ اعلیٰ جنتوں کے وارث ہوں گے اور ان میں ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ (المومنون)
اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
’’نماز دین کی بنیاد ہے، جس نے اسے قائم کیا اس نے پورے دین کو قائم کیا۔ جس نے اسے ڈھا دیا اس نے پورے دین کی عمارت ڈھا دی۔‘‘