غزلیں

ضمیرؔ اعظمی، نئی دہلی

رہتے ہیں وہی اکثر اب اونچے مکانوں میں

گزری ہیں شبیں جن کی اشجار کے سایوں میں

دیوار اٹھے گھر میں یہ سوچ کے ڈرتا ہوں

کمزور نہ ہوجاؤں دشمن کی نگاہوں میں

کچھ ہاتھ نہ آئے گا پتھر کے سوا ناداں

موتی نہیں ملتے ہیں دریا کے کناروں میں

اے جانِ غزل تو نے جب سے مجھے چھوڑا ہے

دیوانہ سا پھرتا ہوں بے نور فضاؤں میں

الفت کی زباں کیا ہے، ہم خوب سمجھتے ہیں

سیکھا ہے اسے ہم نے اردو کی کتابوں میں

سامانِ سفر میں نے جس روز بھی باندھا ہے

روتے ہوئے دیکھا ہے ماں کو بھی دعاؤں میں

رخ اپنا ضمیرؔ آندھی ہر آن بدلتی ہے

چلنے نہیں دیتی ہے دوگام اجالوں میں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146