لطائف

شرکاء

بیوی: سنئے! آپ کہا ں جارہے ہیں؟

خاوند: (جو اس وقت غصہ میں تھا) جہنم میں۔

بیوی: تو پھر مجھے جنت کے پاس چھوڑ جائیے گا۔

٭٭٭

ہیڈ ماسٹر: (شاگر کو شاباشی دیتے ہوئے) مجھے امید نہیں تھی کہ تم جیسا کھلاڑی لڑکا امتحان میں فرسٹ آسکتا ہے۔ اگر تم اسی طرح محنت کرتے رہو تو انشاء اللہ اگلے سال بھی اول آؤ گے۔

شاگرد: (بڑے ادب کے ساتھ سر جھکا کر) جی ہاں! اگر آپ ابا جان کے پریس ہی میں پرچے چھپواتے رہیں۔

٭٭٭

مالک: بتاؤ دنیا میں وہ کونسی چیز ہے۔ جو محنت اور کوشش سے بھی نہیں ملتی؟

ملازم: جناب! میری تنخواہ۔

٭٭٭

بیوی: آج صبح سویرے آپ جو چھ انڈے لائے تھے، ان میں سے چار انڈے بطخ کے تھے۔

شوہر: تمہیں کیسے معلوم ہوا۔

بیوی: اب ایسی بھی کم عقل نہیں ہوں۔ میں نے ان کو پانی میں ڈالا تو بطخ کے انڈے تیرنے لگے اور مرغی کے ڈوب گئے۔

٭٭٭

گاڑی میں بہت رش تھا۔ پلیٹ فارم سے گزرتے ہوئے ایک آدمی نے کھڑکی میں سے تکتے ہوئے کہا: کیا کشتیٔ نوح میں تمام جانور ٹھونسے جاچکے ہیں۔

اندر سے آواز آئی: ابھی ایک گدھے کی کمی ہے۔

٭٭٭

ایک پڑوسی : آپ کا کتا بہت نالائق ہے؟

دوسرا: کیا ہوا؟

پہلا: جب بھی گانا شروع کرتا ہوں تو وہ بھونکنا شروع کردیتا ہے۔

دوسرا: تو اس میں اس کا کیا قصور ہے۔ ابتدا تو آپ ہی کرتے ہیں۔

٭٭٭

دیہاتی ڈاکیہ: بیگم صاحبہ! مجھے آپ کی ڈاک کے لیے پورے چار کلو میٹر چل کر آنا پڑتا ہے۔

بیگم صاحبہ: یہ تو بڑی تکلیف کی بات ہے۔ اچھا آپ میرے خط ڈاک کے ذریعہ بھیج دیا کریں۔

٭٭٭

گاہک: بات کچھ سمجھ میں نہیں آتی کہ تین ابلے ہوئے انڈوں کی قیمت تین روپئے اور تین انڈوں کے آملیٹ کی قیمت صرف ڈیڑھ روپیہ۔

بیرا: (دانت نکالتے ہوئے): اجی صاحب! آملیٹ میں انڈے کون گنتا ہے!

٭٭٭

ایک دوست : تم نے گانے کی مشق کیوں چھوڑ دی؟

دوسرا: اپنے گلے کی وجہ سے۔

پہلا: (حیرت سے) کیوں گلے کو کیا ہوا؟

دوسرا: پڑوسیوں نے دبانے کی دھمکی دی تھی۔

٭٭٭

مریض: آپ نے سائن بورڈ پر سچ لکھا ہے کہ دانت بغیر تکلیف کے نکالے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر: (خوش ہوکر) جی ہاں! بالکل

مریض: آپ نے میرا دانت تو نکال دیا۔ لیکن تکلیف رہنے دی۔

٭٭٭

ایک ڈاکٹر اپنے دوست سے: سنا ہے تمہارے چھوٹے بیٹے کی طبیعت خراب ہے؟

دوست: نہیں تو وہ بھلا چنگا اور تندرست ہے۔

ڈاکٹر: تو کیا تمہاری بوڑھی ماں کے پیٹ میں درد رہتا ہے؟

دوست: نہیں۔

ڈاکٹر: تو تمہارے بڑے بیٹے کی طبیعت خراب رہتی ہے؟

دوست: نہیں وہ بھی بالکل ٹھیک ہے۔

ڈاکٹر: افسوس! کیسا زمانہ آیا ہے۔ کمبخت دوست بھی مشکل وقت میں کام نہیں آتے۔

٭٭٭

حامد: ہمارے دوست وکیل صاحب کا کیا حال ہے؟

حمید: بس قبر میں پاؤں لٹکائے بیٹھے ہیں۔

حامد: حد ہوگئی، وکیل ہیں نا، قبر میں میں اترنے پر بھی بحث کررہے ہیں۔

٭٭٭

ایک عورت: اگر یہ سبزی اچھی نہ ہوئی تو پکی پکائی تمہارے پاس واپس لے آؤں گی۔

سبزی والا: اگر ہوسکے تو دو روٹیاں بھی ساتھ میں لیتی آنا۔

٭٭٭

کرایہ دار: عجیب مکان ہے۔ میں نے رات کو فرش پر چوہے لڑتے ہوئے دیکھے۔

مالک مکان: تو کیا پچاس روپئے میں سانپوں کی لڑائی دیکھنا چاہتے ہو؟

٭٭٭

ایک افیمی نے بازار سے گوشت خریدا اور ایک آدمی سے کباب بنانے کی ترکیب پوچھی۔ اس نے کباب بنانے کی ترکیب ایک کاغذ پر لکھ کر دے دی۔ افیمی ترکیب اور گوشت لے کر گھر کی طرف جارہا تھا کہ راستہ میں ایک چیل اس سے گوشت جھپٹ کر یہ جا وہ جا۔ افیمی چیل کی طرف دیکھ کر بولا: ٹھیک ہے لے جا۔ لیکن کباب بنانے کی ترکیب تو میرے ہی پاس ہے۔

٭٭٭

بیگم:(پروفیسر شوہر سے) اجی سنتے ہو، منا چلنے لگا ہے۔

پروفیسر: کب سے؟

بیگم: آٹھ دن ہوگئے ہیں۔

پروفیسر: (غصہ سے) تم اب بتارہی ہو۔ اب تو وہ کتنی دور جاچکا ہوگا۔

٭٭٭

ایک احمق راستہ میں جھکا ہوا کچھ ڈھونڈ رہا تھا۔ ادھر سے ایک راہگیر گزرا تو اس نے پوچھا آپ کیا ڈھونڈ رہے ہیں۔ احمق نے بتایا میری چابی کھوگئی۔ راہگیر بھی اس کے ساتھ چابی تلاش کرنے لگا۔ جب کافی دیر ہوگئی اور چابی نہ ملی تو راہگیر نے پوچھا آپ کی چابی گری کہاں تھی۔ ’’احمق نے بتایا گھر میں‘‘ راہگیر بولا۔ پھر یہاں کیوں ڈھونڈ رہے ہو گھر میں تلاش کرنی چاہیے۔ احمق نے جواب دیا: میں بھی جانتا ہوں گھر میں ہی ڈھونڈنی چاہیے مگر گھر میں اندھیرا ہورہا ہے۔

ایک دوست: آج تم کیا کھاکر اسکول آئے؟

دوسرا:( معصومیت سے) تھپڑ۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146