مفید مشورے

ڈاکٹر سلمہ پروین

٭ فریج کے اندر مٹر کے دانے بھی آسانی سے محفوظ کیے جاسکتے ہیں۔ کسی لفافے میں بھر کر برف کے خانوں میں رکھ دیں، یہ جم کر کنکر جیسے سخت ہوجائیں گے اور ایک دوسرے سے جڑیں گے نہیں۔ ثابت لیموں بھی اسی طرح محفوظ کیے جاسکتے ہیں۔

٭ اگر فریج نہیں ہے تو مٹر کے دانوں کو صرف دو تین منٹ کے لیے ابلتے پانی میں ڈال کر نکال لیںاور دھوپ میں پھیلا کر خشک کرلیں اوپر کپڑاڈال دیں تاکہ چڑیاں وغیرہ آکر انھیں کھا نہ جائیں۔

٭ فریج میں لیموں، ٹماٹر، سنترے کا رس بھی محفوظ کیا جاسکتا ہے۔ رس کو نکال کر برف جمانے والے خانوں میں جمنے کے لیے رکھ دیں۔ جب جم جائیں تو ان کی ٹکڑیاں نکال کر پلاسٹک کے لفافے میں جمع کرلیں اور برف والے خانے میں ہی کسی ڈبے میں بند کرکے رکھ دیں کاغذ میں لپیٹ کر نہ رکھیں کیونکہ کا غذ برف سے چمٹ کر پھٹ سکتا ہے۔

٭ اس کے علاوہ پودینہ، سویا، میتھی اور سیلری کی پتیاں بھی سکھاکر محفوظ کی جاسکتی ہیں۔ سیلری کی پتیاں انگریزی سوپ، اسٹو اور سلاد میں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

٭ سبزیوں کو فریج میں محفوظ کرنے کے لیے انھیں لیموں کے پانی میں اچھی طرح دھولیں اور پھر پلاسٹک کے لفافوں میں اچھی طرح بند کرکے رکھ دیں۔ اس طرح سبزیاں تروتازہ اور غذائیت سے بھر پور رہیں گی۔

٭ اگر آپ کو مٹر کا سوپ تیار کرنا ہو تو اس کے سوپ کو تیار کرنے سے پہلے دوسری چیزوں کے ساتھ اس میں دوتین ڈبل روٹی کے ٹکڑے ڈال دیں۔ یہ ٹکڑے مٹر کو ہانڈی کی سطح پر لگنے یا چمٹنے سے روکے رکھتے ہیں۔

٭ یخنی یا سوپ کو محفوظ کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے فریزر میں جمادیا جائے۔

٭ اگر آپ گوبھی کی بدبو کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو گوبھی کو پکاتے ہوئے اس میں خشک روٹی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے ڈال دیں۔ اس سے گوبھی کی بدبو جاتی رہے گی۔ پھر پکانے کے بعد روٹی کے ٹکڑوں کو نکال لیں۔

٭ یہ ضروری نہیں کہ کوئی بھی گوبھی کا چھلکا پکانے کے قابل نہ ہو۔کچھ گوبھی کے پھول ایسے ہوتے بھی ہیں جن کے چھلکے بھی پکائے جاسکتے ہیں۔ پھول گوبھی اور چھوٹی گوبھی کے نرم نرم ڈنٹھل بھی پکائے جاسکتے ہیں۔

٭ اگر گوبھی کے چھلکوں کو جلدی اتارنے کی ضرورت ہو تو اس کے لیے گوبھی کو پکانے سے پہلے پانی میں ڈال کر تھوڑی دیر تک چولہے پر رکھ کر ابال لیں۔ اس کے بعد گوبھی کے موٹے موٹے اور سخت چھلکوں کو بڑی آسانی کے ساتھ اتارسکتی ہیں۔

٭ گاجروںکو چاقو یا چھری سے چھیلنے کے بجائے ان کو چھیلنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ گاجروں کو پہلے گرم پانی میں تھوڑی دیر کے لیے ابال لیں۔ اس کے بعد ان کو گرم پانی میں سے نکال کر ٹھنڈے پانی میں ڈال دیں۔ اس طرح ان کے باریک چھلکے اور ریشے خود بخود اترجاتے ہیں اور آپ ان کو چھیلنے کی پریشانی سے بھی چھٹکارا پاسکتی ہیں۔ اور یوں گاجروں کی توانائی بھی ضائع نہیں ہوتی۔ باریک چھلکے والی سبزیوں اور پھلوں کو اگر چاقو سے موٹا موٹا کرکے چھیلا جائے تو ان میں موجود وٹامنز کافی مقدار میں ضائع ہوجاتے ہیں۔ اس لیے گاجر کے چھلکوں کو اتارنے کے لیے چاقو کی بجائے انھیں ابال کر چھیلنا زیادہ بہتر اور فائدہ مند ہوتا ہے۔

٭ گاجروں کو فریج میں محفوظ کرنے کے لیے ایک بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ جب بھی انہیں فریج میں رکھنا ہوان کے سروں کو کاٹ کر رکھنا چاہیے، کیوںکہ ان کے سرے گاجروں میں موجود نمی کو جذب کرتے ہیں۔ اس لیے گاجریں اگر سروں سمیت رکھی جائیں تو ان کے جلدی خشک ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

٭ اگر کبھی پیاز کا ٹکڑا بچ جائے اور آپ اس کو بعد میں کبھی استعمال کرنا چاہیں تو اس کو خراب ہونے سے بچانے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ کٹی ہوئی پیاز کے کناروں پر مکھن لگا کر رکھیں۔ اس طرح پیاز کا کھلا حصہ بالکل خراب نہیں ہوگا، اور آپ پیاز کو زیادہ دیر تک تروتازہ رکھ سکتی ہیں۔

٭ روزانہ کھانے کے ساتھ سلاد میں پیاز استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی کڑواہٹ اور جھلاہٹ ختم کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پیاز کو چھلوں کی صورت میں کاٹ کر اسے نمک لگا کر استعمال کرنے سے ایک گھنٹہ قبل پانی میں بھگو کر رکھ دیں۔

٭ پیاز کاٹتے وقت ہمیشہ خواتین کو آنکھوں سے پانی نکلنے کی شکایت ہوتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ پیاز کے جڑ والے حصے کو اتارے بغیر اسے تھوڑی دیر کے لیے پانی میں بھگودیں اور پھر اسے افقی سمت میں کاٹیں۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146