سورج ڈوبا، آئی رات
لے کر تاروں کی بارات
چھائی ہر سوٗ خاموشی
چادر پھیلی ظلمت کی
پنچھی لوٹے اپنے گھر
دانہ دُنکا چگ چگ کر
محنت کرکے جو مزدور
ہوجاتے ہیں تھک کر چور
لے کر اپنے رب کا نام
رات کو کرتے ہیں آرام
کیا انساں اور کیا حیوان
سب کو ہے اس کی پہچان
رات ہے قدرت کا انعام
دیتی ہے وہ یہ پیغام
سوئیں گے جب رات کو ہم
صبح اٹھیں گے تازہ دم