غزل

نفیس بانو شمعؔ

یاد ہے مجھ کو تِرا خواب میں آنا اب تک

دل کو تڑپاتا ہے منظر وہ سہانا اب تک

تجھ سے ہٹ کر بھی کوئی بات کبھی سوچی ہو

مجھ پہ گزرا ہی نہیں ایسا زمانہ اب تک

ریت کے ڈھیر پہ بنیاد مکاں کیا رکھی

ڈھونڈتے رہتے ہیں عالم میں ٹھکانا اب تک

آتش ہجر میں تو جسم ہوا راکھ مگر

دل بنا ہے مرے قاتل کا نشانہ اب تک

جب یقین ہے کہ وہ لوٹے گا نہ اس رستے پر

بھولتا کیوں نہیں دل شمعؔ جلانا اب تک

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146