لباس اور نبیؐ کی ہدایات

حمیرا تبسم، بارسی ٹاکلی

لباس شرم و حیا، جسم کی ستر پوشی اور موسمی اثرات سے جسم کی حفاظت کے تقاضوں کو پوراکرتا ہے اور اس سے تہذیب و سلیقہ اور زینت و جمال کا اظہار ہوتا ہے۔

قرآن پاک میں خدائے تعالیٰ نے اپنی اس نعمت کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے کہ:

یٰبَنِیْ آدَمَ قَدْ اَنْزَلْنَا عَلَیْکُمْ لِبَاساً یُّوَارِیْ سَوْاٰتِکُمْ وَرِیْشاً۔ (الاعراف)

’’اے اولادِ آدم! ہم نے تم پر لباس نازل کیا ہے جو تمہارے جسم کے قابلِ شرم حصوں کو ڈھانکے اور تمہارے لیے زینت اور حفاظت کا ذریعہ بھی ہو۔‘‘

یہی وجہ ہے کہ جب حضرت آدمؑ اور حضرت حواؑ سے جنت کا لباس فاخرہ اتروالیا گیا تو وہ جنت کے درختوں کے پتوں سے اپنے جسموں کو ڈھانپنے لگے۔ لباس کے مقصدمیں جسم کو ڈھانپنا ، موسم کی شدت سے حفاظت اور طبیعتِ انسانی کے مطابق زینت (اچھا لگنا) کا حصول ہے۔ اور کوئی لباس اسی وقت لباس کہلانے کا حقدار ہے جب تک وہ ان تینوں مقاصد کو پورا کرے۔

بہترین لباس تقویٰ کا لباس ہے۔ تقویٰ کے لباس سے باطنی پاکیزگی بھی مراد ہے اور ظاہری پرہیزگاری کا لباس بھی۔ ایسا لباس جس سے ستر پوشی ہوتی ہو اور جو پرہیز گاروں کا لباس ہو، جس سے کبروغرور کا اظہار نہ ہو، جو نہ عورتوں کے لیے مردوں کی مشابہت کا ذریعہ ہو اور نہ مردوں کے لیے عورتوں سے مشابہت کا۔

انسانی زندگی میں لباس کی غیر معمولی اہمیت ہے۔ یہ انسان کے وقار و عزت کی حفاظت کا ذریعہ بھی ہے اور موسم کی شدت سے انسان کا محافظ بھی۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسولؐ نے لباس سے متعلق بڑی اہم اور واضح ہدایات دی ہیں اور لباس کے آداب تفصیل سے بیان فرمائے ہیں۔آپ نے اہلِ ایمان کو ہدایات دی ہیں کہ جب نیا لباس پہنا جائے تو کپڑے کا نام لے کر خوشی اور خدا کے شکر کا اظہار کیا جائے جو شخص نئے کپڑے پہنے اگر وہ گنجائش رکھتا ہو تو اپنے پرانے کپڑے کسی غریب کو خیرات میں دے دے۔ اور نئے کپڑے پہنتے وقت یہ دعا پڑھنے کی تاکید فرمائی۔

اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ مَا اُوَارِیْ بِہٖ عَوْرَتِیْ وَاتَّجَمَلُّ بِہِ فِی حَیَاتِیْ۔

’’ساری تعریف اللہ کے لیے ہے جس نے مجھے یہ کپڑے پہنائے۔ جس سے میں اپنی ستر پوشی کرتا ہوں۔ اور جو اس زندگی میں میرے لیے حسن و جمال کا بھی ذریعہ ہے۔‘‘

آپ نے یہ بھی ہدایت کی کہ کپڑے پہنتے وقت سیدھی جانب کا خیال رکھا جائے۔ نبی اکرمﷺ جب قمیص پہنتے تو پہلے سیدھا ہاتھ سیدھی آستین میں ڈالتے پھر الٹا ہاتھ الٹی آستین میں ڈالتے۔ کپڑے پہننے سے پہلے جھاڑتے، ہوسکتا ہے اس میں کوئی موذی کیڑا ہو اور خدانخواستہ آپ کو نقصان پہنچائے۔

اللہ کے رسول ﷺ نے اس سلسلے میں خواتین کو خاص ہدایات دی ہیں اور تاکید کی ہے کہ عورتیں ایسے باریک لباس نہ پہنیں جس میں سے بدن جھلکے اور نہ ایسا چست لباس پہنیں جس میں سے بدن کی ساخت اور زیادہ پرکشش ہوکر نمایاں ہو اور وہ کپڑے پہن کر بھی ننگی نظر آئیں۔ حضور نے ایسی آبرو باختہ عورتوں کو عبرتناک انجام کی خبر دی ہے۔ آپ نے فرمایا:

’’وہ عورتیں جہنمی ہیں جو کپڑے پہن کر بھی ننگی رہتی ہیں۔ دوسروں کو رجھاتی ہیں اور دوسروں پر ریجھتی ہیں۔ ان کے سر ناز سے بختی اونٹوں کے کوہانوں کی طرح ٹیڑھے ہیں۔ یہ عورتیں نہ جنت میں جائیں گی اور نہ جنت کی خوشبو پائیں گی۔‘‘

ایک بار حضرت اسماءؓ باریک کپڑے پہنے ہوئے نبی کریمﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں۔ وہ سامنے آئیں تو آپؐ نے فوراً منہ پھیر لیا اور فرمایا: ’’اسماء جب عورت جوان ہوجائے تو اس کے لیے جائز نہیں کہ منھ اور ہاتھ کے علاوہ اس کے جسم کا کوئی حصہ نظر آئے۔‘‘

نبیﷺ نے خواتین کو دوپٹے اوڑھنے کی خاص تاکید فرمائی اور فرمایا کہ کسی بالغ عورت کی تو دوپٹے کے بغیر نماز ہی نہیں ہو سکتی۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ خواتین دوپٹے اوڑھے رہنے کا اہتمام کریں اور اس سے اپنے سر اور سینے کو چھپائے رکھیں۔ دوپٹہ ایسا باریک نہ ہو جس سے سر کے بال اور زنانہ زینت نظر آئے۔ دوپٹہ کا مقصد ہی یہ ہے کہ اس سے زینت کو چھپایا جائے۔ خدائے تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’اور اپنے سینوں پر اپنے دوپٹوں کے آنچل ڈالے رہیں۔‘‘ (النور:۳۱)

لباس خدا کی بہترین نعمت ہے۔ خدا کی اس نعمت کا شکر ادا کرنے کے لیے ان ناداروں کو بھی لباس پہنائے جن کے پاس تن ڈھانپنے کے لیے کچھ نہ ہو۔ نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے:’’جو شخص کسی مسلمان کو کپڑے پہنائے اور اس کی تن پوشی کرے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن جنت کا لباس پہناکر اس کی تن پوشی فرمائے گا۔‘‘ اور آپ نے یہ بھی فرمایا کہ ’’کسی مسلمان نے اپنے مسلمان بھائی کو کپڑے پہنائے تو جب تک وہ کپڑے پہننے والے کے بدن پر رہیں گے پہنانے والے کو خدا اپنی نگرانی میں اور حفاظت میں رکھے گا۔‘‘

——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146