رمضان کی خاص عبادات

انجم درخشاں

 

رمضان المبارک کی برکتوں کے بارے میں احادیث میں آتا ہے کہ ’’جب رمضان کا چاند نظرآتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور شیطان کو قید کردیا جاتا ہے۔‘‘ اس مہینے میں نیک اعمال کا اجر بھی اللہ تعالیٰ کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔ اس حیثیت سے یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کی زیادہ سے زیادہ عبادت میں گزارا جانا چاہیے۔
روزہ رکھنا اس ماہ کی سب سے بڑی اور اہم عبادت ہے جو اسی ماہ سے خاص ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ چند اور اہم عبادات ہیں جو رمضان المبارک میں خصوصی طور پر انجام دی جاسکتی ہیں۔ ان عبادات کے سلسلے میں رسول اللہ ﷺ نے خاص توجہ دلائی ہے اور خود بھی ان عبادات کا خصوصی اہتمام فرمایا ہے۔
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ آنحضرت ﷺ کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ رمضان المبارک میں چار چیزوں کی کثرت کیا کرو۔ دو چیزیں ایسی ہیں کہ تم ان سے بے نیاز نہیں ہو۔ پہلی دو باتیں جن کے ذریعے تم اللہ تعالیٰ کو راضی کروگے۔ یہ ہیں لا الہ الا اللہ کی گواہی دینا اور استغفار کرنا۔ اور وہ دوچیزیں جن سے تم بے نیاز نہیں، یہ ہیں کہ تم اللہ تعالیٰ سے جنت کا سوال کرو اور جہنم سے پناہ مانگو۔ (ابنِ خزیمہ، ترغیب)
تراویح
حضرت ابوہریرہ ﷺ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے ایمان کے جذبے سے اور ثواب کی نیت سے رمضان کا روزہ رکھا اس کے پہلے گناہ بخش دیے گئے۔ اور جس نے رمضان کی راتوں میں قیام کیا، ایمان کے جذبے اور ثواب کی نیت سے، اس کے گزشتہ گناہ بخش دئیے گئے اور جس نے لیلۃ القدر میں قیام کیا، ایمان کے جذبے اور ثواب کی نیت سے اس کے پہلے گناہ بخش دئے گئے (بخاری ومسلم، مشکوٰۃ) اور ایک روایت میں ہے کہ اس کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیے گئے۔ (نسائی، ترغیب)
اعتکاف
حضرت حسین رض اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: جس نے رمضان میں (آخری) دس دن کا اعتکاف کیا اس کو دو حج اور دو عمرے کا ثواب ہوگا۔ (بیہقی، ترغیب)
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: جس نے اللہ تعالیٰ کی رضا جوئی کی خاطر ایک دن کا بھی اعتکاف کیا اللہ تعالیٰ اس کے اور دوزخ کے درمیان ایسی تین خندقیں بنادیں گے کہ ہر خندق کا فاصلہ مشرق و مغرب سے زیادہ ہوگا۔
لیلۃ القدر
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رمضان مبارک آیا تورسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بے شک یہ مہینہ تم پر آیا ہے اور اس میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینے سے بہتر ہے، جو شخص اس رات سے محروم رہا وہ ہر خیر سے محروم رہا۔ اور اس کی خیر سے کوئی شخص محروم نہیں رہے گا۔ سوائے بدقسمت اور حرمان نصیب کے۔ (ابنِ ماجہ واسنادہ حسن ان شاء اللہ، ترغیب)
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لیلۃ القدر کو رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔ (صحیح بخاری، مشکوٰۃ)
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب لیلۃ القدر آتی ہے تو جبریل علیہ السلام فرشتوں کی ایک جماعت کے ساتھ نازل ہوتے ہیں اور ہر بندہ جو کھڑا یا بیٹھا اللہ تعالیٰ کا ذکر کررہا ہو، اس میں تلاوت،تسبیح وتہلیل اور نوافل سب شامل ہیں، الغرض کسی طریقے سے ذکر و عبادت میں مشغول ہو یہ اس کے گذشتہ گناہوں سے مغفرت کا ذریعہ ہوگا۔
روزہ افطار کرانا
حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے روزہ دار کا روزہ افطار کرایا یا کسی غازی کو سامان جہاد دیا اس کو بھی اتنا ہی اجر ملے گا۔ (بیہقی، شعب الایمان، بغوی: شرح السنۃ، مشکوٰۃ)
قرآن سے تعلق و انفاق
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جودو سخا میں تمام انسانوں سے بڑھ کر تھے اور رمضان المبارک میں جبکہ جبرئیل علیہ السلام آپؐ کے پاس آتے تھے، آپؐ کی سخاوت بہت ہی بڑھ جاتی تھی۔ جبرئیل علیہ السلام رمضان کی ہر رات میں آپؐ کے پاس آتے تھے۔ پس آپؐ سے قرآن کریم کا دور کرتے تھے اس وقت رسول اللہ ﷺ فیاضی و سخاوت اور نفع رسانی میں باد رحمت سے بھی بڑھ کر ہوتے تھے۔ (صحیح البخاری)
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں