چوہے کی کئی اقسام ہیں مثلاً میدانی چوہا، صحرائی چوہا، گھریلو چوہا، جنگلی چوہا اور غصیلی چوہا ، یہ کہیں بھی رہتے ہوں ان کے ذات سے سراسر نقصان ہی ہے۔ طاعون جیسی وبائی بیماری کے ذمہ دار بھی یہی چوہے ہیں۔ یہ کترنے والا جانور ہے۔ اس کے دانت استرے کی دھار کی طرح تیز ہوتے ہیں۔ سخت سے سخت لکڑی کو بھی ریزہ ریزہ کرڈالتے ہیں۔
صحرائی چوہا عام چوہوں سے نسبتاً بڑاہوتا ہے۔ اس کی لمبائی ایک فٹ تک ہوتی ہے۔ مختلف ممالک میں اس کے مختلف نام ہیں۔ کوہ انڈیز (جنوبی امریکہ) کے صحرائی چوہے کا نام چنچلا ہے۔ ہندوستان میں اسے پکا (Pika) کہتے ہیں۔ اس کی پچھلی ٹانگیں لمبی اور دم موٹی ہوتی ہے۔ یہ زمین میں بھٹ بنا کر رہتا ہے، جس میں دن بھر سویا رہتا ہے۔ رات کو غذا کی تلاش میں نکلتا ہے۔ گھاس، جڑیں، بیج، پھل وغیرہ اس کی غذا ہیں۔شکاری اس کو بھی نہیں بخشتے۔آدھ کلو گوشت کے لیے نہیں بلکہ اس کے ملائم اور خوبصورت سمور کے لیے شکار کرتے ہیں۔ سمور سے کوٹ اور عورتوں کی زبیائشی پوشاکیں بناتے ہیں۔ سمور حاصل کرنے کے لیے زرعی فارموں میں اس کی باقاعدہ پرورش کی جاتی ہے۔ چنچلا سب سے پہلے ۱۹۲۳ء میں چلی سے کیلی فورنیا لایا گیا تھا۔ فی زمانہ امریکہ اور کناڈا میں تقریباً تین ہزار فارم ہیں جہاں ان کی پرورش کی جاتی ہے۔ ——





