ہرخوبصورت چیز کی خوبصورتی باقی رکھنے اور اسے مزید خوبصورت بنانے کے لیے اس کی مناسب دیکھ بھال ضروری ہوتی ہے۔ اسی لیے خواتین اپنے حسن و خوبصورتی کے لیے کئی کئی جتن کرتی نظر آتی ہیں۔ مختلف گھریلو ٹوٹکے آزما کر اپنے حسن کو نکھارنے کی کوشش میں رہتی ہیں۔ لیکن جو ٹین ایج لڑکیاں اسکول، کالج جاتی ہوں، ان کا سب سے بڑا مسئلہ جلد کی رنگت اور بالوں کا روکھا پن ہوتا ہے۔ اس کی اصل وجہ براہِ راست دھوپ کا بالوں او رچہرے کی جلد پر پڑتا ہے۔ اس عمر کی لڑکیوں کی جلد بہت حساس ہوتی ہے اور اسے حفاظت کی زیادہ ضرورت پڑتی ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ اپنی جلد اور بالوں کی مناسب حفاظت کس طرح کرسکتی ہیں تاکہ ان کی خوبصورتی برقرار رہے۔
جلد کی حفاظت
عموما ً یہ دیکھا گیا ہے کہ لڑکیاں ایسے سن بلاک استعمال کرتی ہیں جو کسی طرح بھی ان کی جلد کے لیے موزوں نہیںہوتے۔ ا س کے علاوہ گھریلو نسخے اورہر نئی کریم کو بلا مشورہ استعمال کرتی ہیں جوکہ سراسر غلط ہے۔
دوسری چیز جو جلد کو بہت نقصان پہنچاتی ہے وہ ہے بے جا میک اپ کا استعمال۔ اصل میں بے تحاشا میک اپ کے ساتھ دھوپ میں نکلنا ہی چہرے کی جلد کے لیے خطرہ ہے، کیوںکہ اکثر کاسمیٹک اشیا میں کئی ایسے کیمیکل موجود ہوتے ہیں جو دھوپ میں اپنا الٹا اثر کرتے ہیں اور جلد کو خراب کرتے ہیں۔ دن کے وقت گہرا میک اپ ویسے بھی آنکھوں کو اچھا نہیں لگتا اور نہ یہ کم عمر لڑکیوں کے شایانِ شان ہے۔
اس لیے سب سے پہلے تو آپ اپنی جلد کی صفائی کا خیال رکھیں۔ اس کے لیے دن میں دو تین دفعہ ٹھنڈے پانی سے چہرہ اچھی طرح دھوئیں اور صابن کے استعمال سے گریز کریں۔ اس کے بجائے دن میں ایک دفعہ فیس واش کا استعمال کریں۔ چہرے پر عرقِ گلاب کے ہلکے ہلکے چھینٹے ڈالنے سے بھی جلد کھل اٹھتی ہے۔ کبھی بھی چہرے کو تولیے سے رگڑ کر صاف نہ کریں بلکہ نرمی سے صاف کریں۔ دھوپ میں نکلنے سے پہلے سن بلاک لگائیں جو جلد کی مناسبت سے ہو، یعنی اگر آپ کی جلد چکنی ہے تو آئل فری سن بلاک کا استعمال کریں۔ سانولی ہے تو ٹرانسپیرنٹ گلوس بہت اچھا لگے گا۔
بالوں کی حفاظت
بالوں کے لیے بھی سخت دھوپ بہت خطرناک ہے۔ اس سے نہ صرف بال روکھے ہوجاتے ہیں بلکہ ان کی چمک بھی ختم ہوجاتی ہے۔ اس لیے بالوں کی حفاظت کے لیے سب سے پہلے بالوں کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ شیمپو کے بجائے باریک باریک پسے ہوئے ریٹھے بازار سے لے لیں، اس سے بال دھولیں، تھوڑا سا ریٹھے کا پاؤڈر ہاتھ میں لے کر پیسٹ بنائیں اور گیلے بالوں میں ہلکے ہاتھوں سے مالش کریں، پھر پانی سے اچھی طرح دھولیں۔ آنکھوں میں نہ جانے دیں ورنہ جلن ہوگی۔ شیمپو کے مقابلے میں ریٹھے کا استعمال بالوں کو صحت مند بناتا ہے۔ ہفتے میں دو بار تیل کی مالش کریں۔ بالوں کو بار بار ڈائی کرانے سے گریز کریں اور بلو ڈرائی یا پرمنگ سے بھی اجتناب برتیں کیونکہ ان میں موجود کیمیکل بالوں کو بہت جلد خراب کرتے ہیں۔ دھوپ میں نکلنے سے پہلے سر ڈھانپ لیں تو یہ بہت اچھا ہے۔ آج کل ویسے بھی نت نئے انداز اور خوبصورت ڈیزائنوں والے اسکارف دستیاب ہیں جو پہنے ہوئے کافی بھلے معلوم ہوتے ہیں اور اس سے انسان پُر وقار بھی لگتا ہے۔
انار کا رس
یوں تو سبز چائے کو صحت بخش خصوصیات کا حامل تصور کیا جاتا ہے لیکن جدید تحقیقات سے یہ بات بھی ثابت ہوئی ہے کہ روزانہ ایک گلاس انار کا رس پینا بھی صحت کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس مفید پھل میں موجود رس جسم کے خلیات میں کولیسٹرول سے ہونے والے نقصانات کی شرح کو کم کرتا ہے، فشارِ خون کو معتدل رکھتا ہے، یہاں تک کہ خون میں موجود صحت بخش اینٹی آکسی ڈینٹ اجزا کی تعداد کو بھی بڑھا کر دوگنا کردیتا ہے۔
ایک تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ دل کے امراض میں مبتلا جن افراد کا مرض خطرے کی انتہائی سطح پر پہنچ گیا ہو، روزانہ ایک گلاس انار کا جوس پینے سے ان کی قوتِ مدافعت اس حد تک مضبوط ہوجاتی ہے کہ وہ بائی پاس سرجری کے خطرے سے باہر نکل آتے ہیں۔ کیوں کہ انار کے جوس میں فلیوونوائیڈز (Flavonoids) کی کثیر مقدار پائی جاتی ہے (جو دل کے لیے حفاظتی خصوصیات کی حامل ہوتا ہے)۔
ایک گلاس انار کا جوس برابر ہوتا ہے دس کپ سبز چائے اور چھ کپ کوکا (Cocoa) کے، جن میں بڑی تعداد میں فلیوونوائیڈز موجود ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ انار کے رس میں بڑی تعداد میں وٹامن اے، سی اورای بھی موجود ہوتا ہے جسے کینسر کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار بھی تصور کیا جاتا ہے۔
——