اب تو اپنی آنکھیں کھول
روشن ہوگئے منظر سارے اب تو اپنی آنکھیں کھول دور ہوئے سارے اندھیارے اب تو اپنی آنکھیں کھول بستی بستی…
غزل
میں کچھ بھی سوکھنے والی ندی سے کیا کہتا سلگتی ریت تھی، پھر تشنگی سے کیا کہتا فرات آج بھی…
نعت
نبیِ اکرم شفیعِ اعظم! دکھے دلوں کا پیام لے لو تمام دنیا کے ہم ستائے کھڑے ہوئے ہیں سلام لے…
غزل
کیا کریں توقع ہے روشنی سے وابستہ روشنی تو خود بھی ہے تیرگی سے وابستہ موت اک حقیقت ہے جانتے…
غزل
کوتاہ قدوں سے ہاتھ ملاتے چلے گئے قد گھٹ گیا تھا سربھی جھکاتے چلے گئے پیکر حسین اُن کا غزل…
غزل
وہ جو صاحب نظر نہیں ہوتے زیست سے باخبر نہیں ہوتے یہ دھندلکے ہیں اول شب کے ی نشان سحر…
غزل
زخم کیا کیا نہ تری یاد میں پالے ہم نے کر دیا خود کو غم دل کے حوالے ہم نے…
آمد رمضان
مومنو خوشیاں مناؤ آمد رمضان ہے پھر ملا ماہِ مبارک، رب کا یہ احسان ہے کھل گیا اک بار پھر…
نمکین غزل
جسے تھا جاگنا وہ سو رِیا ہے محبت میں میاں! کیا ہو رِیا ہے بنا پتوار بھی کٹتا ہے دریا…