غزل
غم کسی کو تروتازہ نہیں رہنے دیتا کشتِ جاں کو بھی شگفتہ نہیں رہنے دیتا وقت اک ایسا ہی مرہم…
غزل
رہتے ہیں وہی اکثر اب اونچے مکانوں میں گزری ہیں شبیں جن کی اشجار کے سایوں میں دیوار اٹھے گھر…
حمد
جب کبھی میں غم و آلام سے گھبراتا ہوں میرے مالک میں تیری یاد میں کھوجاتا ہوں میرے دل میں…
حمدباری تعالیٰ
شکر کرتی ہوں تیرا پروردگار نعمتیں تو نے عطا کیں بے شمار میں ہوں اک ناچیز بندی کیا کہوں شان…
غزل
حیات لگتا ہے، کہنے کو مرگیا سمجھو مسئلوں کے سمندر سے ڈر گیا سمجھو جو قید آنکھ میں ہے وہ…
غزل
زندگی ہے یہ عارضی بابا ہم یہاں پر ہیں خارجی بابا ہے گوارا مجھے تمہارا غم بانٹ لو تم مری…
غزل
جیسے جیسے بڑھ رہا ہے دوستی کا دائرہ تنگ ہوتا جارہا زندگی کا دائرہ فطرت حق سے پرے ہوتا ہے…
غزل
اس کا کردار جو لوگوں میں نمایاں ہوتا چاند سورج کی طرح کیوں نہ درخشاں ہوتا ہوگیا ہے جو برائی…
اہتمام (مرحومہ ماں کی یاد میں)
ماں! خدا کی رحمتیں تم پر مسلسل ہوں! مری ماں! تم کو گزرے کم سے کم پچپن برس بیتے زمانہ…