صحت بخش املتاس ]خوشنما پھولوں سے لدا یہ پیڑ سرتاپا ان گنت طبی خواص رکھتا ہے[

بنتِ فضل

برصغیر کے خوبصورت پیڑوں میں املتاس بھی شامل ہے۔ اس کا قد درمیانہ تنے کی چھال نرم اور رنگ سبز، لکڑی سخت جبکہ رنگت سرخ ہوتی ہے۔ شاخیں نرم و ملائم اور پتے امرود سے مشابہ ہوتے ہیں۔ اپریل کے اوائل اور اواخر جولائی تک اس کے ایک سے ڈیڑھ فٹ لمبے بادامی شکل زرد رنگ غنچے عجب بہار دکھلاتے ہیں۔ پھول جھڑنے پر ایک فٹ لمبی گول پھلیاں لگتی ہیں جو خام حالت میں سبز مگر پکنے پر سیاہ ہو جاتی ہیں۔ پھلی کے متعدد گول اور چپٹے بیجوں کے ارد گرد میٹھا سیاہ گودا ہوتا ہے۔ یہی ادویہ کی تیاری میں عام استعمال ہوتا ہے۔
ویسے املتاس کی جڑ، چھال، پتے، جڑ کی چھال اور پھل کا گودا سب شفا بخش ہیں ۔ گودا بطور جلاب آور مستعمل ہے۔ جڑ بھی قبض کشا اثر رکھتی ہے۔ امراض قلب، بخار اور صفرا کے علاج میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ پتوں اور چھال میں طبی جوہر ملتے ہیں۔ گودے میں افتھراکینون، اڑ جانے والا تیل، تین قسم کے مومی مادے اور رال پائی جاتی ہے۔ طب مشرق میں املتاس کی پھلی اہمیت رکھتی ہے۔ یادر ہے کہ املتاس کو بطور آرائش اُگایا جاتا ہے کہ اس پیڑ پر سال میں دو دفعہ بہار آتی ہے۔
چونکہ املتاس کی لکڑی بہت سخت اور پائیدار ہوتی ہے، نیز پالش بھی عمدہ ہوسکتی ہے، اس لیے اس سے کڑیاں، ستون اور عمدہ فرنیچر وغیرہ تیار ہوتا ہے۔ چھلکے سے حاصل شدہ سرخی مائل رنگ کپڑا اور چمڑا رنگنے میں مستعمل ہے، اگر انار کا چھلکا بھی شامل کر لیا جائے تو رنگ زیادہ گہرا اور پکا آتا ہے۔
واضح رہے کہ بر صغیر سے برآمد کی جانے والی اشیاء کی فہرست میں املتاس کی پھلیاں اور چھلکا بھی شامل ہے۔ اس درخت کے طبی خواص درج ذیل ہیں۔
پھول
انہیں دیکھنے سے طبیعت پر خوشگوار اثر پڑتا ہی ہے، سونگھنے سے نزلہ، زکام، ناک بند رہنے اور کنپٹیوں کی جکڑن سے نجات ملتی ہے۔
پھول کھانے سے فوری توانائی ملتی ہے کہ قدرت نے انہیں گلوکوز کا خزانہ بنایا ہے۔ نشاستے دار اجزا کے باعث یہ ہلکی اور زود ہضم غذا کا کام دیتے ہیں۔
Dموسمِ گرما کی بیماریوں میں مروڑ اور پیچش شامل ہیں۔ ان کا علاج املتاس کے پھولوں سے ممکن ہے۔ علی الصباح ایک پیالے میں ہم وزن پھول، ہرا دھنیا اور پودینہ کتر کر سلاد بنالیں۔ کھا کر اوپر سے چائے، پانی یالسی پی لیجیے۔ روٹی کی جگہ دلیہ، چاول کھائے اس کے علاوہ بہی دانہ تین ماشے، دو گلاس پانی میں بھگو کرمل لیجیے۔ اس میں چینی ملا کر دن میں تین چار مرتبہ پینے سے شفا ملے گی۔
D سر درد والے مریض بھی چند روز صبح سویرے املتاس کے مٹھی بھر پھول اور تھوڑا سا ہرا دھنیا ملاکر بصورت سلاد یا چٹنی کھائیں۔ لحمی اجزا اور حراروں سے بھرپوریہ ناشتہ نه صرف سر درد رفع کرتا بلکہ دماغی صلاحیتیں بھی بڑھاتا ہے۔
Dدائمی قبض کے مریض پھول یا نرم پتے گوشت میں پکا کر بطورِ سالن کھائیں۔ یوں خون بھی صاف ہوجاتا ہے۔
Dچکر آئیں، آنکھوں تلے اندھیرا چھاجائے، کانوں میں شائیں شائیں کی آوازیں آنے لگیں، اور غصہ اور بے چینی مزاج کا حصہ بن جائے تو تازہ پھول ایک سے تین چھٹانک رات کو آدھ لیٹر پانی میں بھگودیں۔ صبح مل چھان کر پانی میں چھوٹی الائچی اور چاول ڈالیے اور کھیر بنا لیجیے۔ اس میں دودھ بھی ڈال سکتے ہیں ۔ چند روز یہ لذیذ کھیر کھائیے، تندرستی کا تحفہ عطا ہو گا۔
D پھولوں کی گلقند کا چند ہفتے استعمال قبض کشا ہے۔ یہ نسخہ خون کا دباؤ کم کر کے شریانوں کی قدرتی لچک بحال کرتا ہے ۔ گلقند بنانے کا طریقہ یہ ہے:
تازہ پھولوں کی صاف پنکھڑیاں ایک حصہ اور چینی دو حصے اچھی طرح ملا کر مرتبان میں بھرئیے اور دو ہفتے دھوپ میں پڑا رہنے دیں۔ اس دوران دوسرے تیسرے روز چمچ کی مدد سے آمیزہ الٹ پلٹ دیں۔ پھول اور چینی یکجان ہونے سے گلقند تیار ہو جائے گی۔
اس خوش ذائقہ اور بے ضرر دوا کو بچے اور حاملہ خواتین بلا کھٹکے استعمال کر سکتے ہیں۔ حسبِ عمر ایک تا چار چمچ نیم گرم دودھ یا پانی کے ساتھ رات کو سوتے وقت دیجیے۔ صبح کسی درد یا مروڑ کے بغیر کھل کر اجابت ہوگی۔
پتے
املتاس کے نرم پتے ہری مکو کے پانی میں پیس کر جوڑوں اور سوجن پر لیپ کیجیے اور چند روز میں صحت پائیے۔
Dنرم پتوں کا رس بطور سلاد استعمال کرنے سے درد کا فور ہو جاتا ہے۔
Dفالج گرے توپتوں کا رس پلانے نیز مالش کرنے سے شفا ملتی ہے۔
چھال
اس کا جوشاندہ یرقان میں مفید ہے۔
D جڑ کی چھال میں پایا جانے والا الکحل ملیریا اور اس قسم کے بخاروں میں نافع ہے۔
گودا
یہ زبر دست ملّین اور قبض کشا خصوصیات رکھتا ہے۔ ریاح کی تکلیف میں مبتلا شیر خوار اکثر پیٹ درد سے روتے رہتے ہیں۔ ایسے میں السی یا بادام کے تیل میں املتاس کا گودا ملا کر پیٹ پر مالش کیجیے ۔ ریح خارج ہونے اور پاخانہ آنے سے آرام آتا ہے۔
Dخناق تکلیف دہ مرض ہے۔ اس میں حلق کے اندر ورم ہونے سے لقمہ نگلنا اور بعض اوقات پانی کا گھونٹ پینا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ اس تکلیف دہ صورتحال میں مغز املتاس (گودے) کے جوشاندے سے غرارے کیجیے، حیرت انگیز طور پر فائدہ ہوگا۔ غرارے کرنے کی ترکیب یہ ہے کہ گائے کا آدھ سیر دودھ ابالیے۔ ابال آجائے، تو مغز املتاس ملا کر دودھ چھان لیں اور پھر اس سے مریض غرارے کرے۔ اگر گائے کا دودھ نہ ملے تو پانی استعمال کر لیں۔ بیرونی طور پر ورم دور کرنے کے لیے ہری مکو کے پانی میں املتاس کے پتے پیس کر لیپ کیجیے۔ ورم اندرونی ہو یا بیرونی، یہ نسخہ ہر حالت میں مفید ہے۔
D بعض بیماریوں میں حسِ ذائقہ ختم ہو جاتی ہے۔ یہ حالت دور کرنے کے لیے ۲۴ گرام گودا ۱۰۰ گرام گرم دودھ میں ملا کر کلیاں کیجیے۔
(حوالہ: دیہاتی معالج از حکیم محمد سعید)

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں