حجاب کے نام!

حجاب اسلامی

امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے۔ بہت خوشی ہوتی ہے جب ہر ماہ حجاب کا بغور مطالعہ کرتی ہوں۔ میں دو سال سے حجاب اسلامی پڑھ رہی ہوں۔ ماہِ اگست کا حجاب اسلامی ہر ماہ کی طرح شاندار رنگوں میں نمایاں ہوا۔ جس میں ’’شخصیت‘‘ ’’اندھے لوگ‘‘ اور خاص طور سے ’’پلٹ آؤ اپنے رب کی طرف!‘‘ مضامین بہت دل پذیر ثابت ہوئے۔ ایسی خواتین کی زندگی اور ان کی شخصیت کے بارے میں پڑھ کر روحانی غذا میسر آتی ہے اور اسلام وایماں کی طرف سچے دل سے پلٹ آنے پر طبیعت آمادہ ہوتی ہے۔

اس رسالہ اور دیگر اسلامی کتابوںکے مطالعہ سے میں بہت حد تک اسلام کی بنیادی باتوں سے واقف ہوتی جارہی ہوں۔ اس لیے خدا کی مہربانی و رحم وکرم سے رفتہ رفتہ لکھنا شروع کررہی ہوں۔ میں ۱۲ویں جماعت کی طالبہ ہوں، حجاب کا مطالعہ شروع کرنے کے بعد اب میں دیگر اسلامی کتابوں کا مطالعہ بھی کررہی ہوں۔ اسلام کا مطالعہ کرنے کے بعد یہ بات سمجھ میں آئی کہ اسلام کیا ہے؟ اور عورتوں کو اسلام نے کس قدر نوازا ہے۔ اس سے بہت زیادہ متاثر ہوئی ہوں سب سے بڑی خوشی اس بات کی کی ہے حجاب اسلامی کے ذریعہ ہی میں نے اسلام کی بنیادی باتوں کو جانا ہے اور مولانا مودودیؒ کی تحریروں سے بہت زیادہ فائدہ پہنچا ہے۔ اب دھیرے دھیرے اسلام سے واقف ہوتی جارہی ہوں ، اب احساس ہونے لگا ہے کہ اسلام تو ہماری زندگی کی مکمل رہنمائی کراتا ہے۔ مگر لاکھوں نہیں کروڑوں لوگ ایسے ہیں جو مسلمان ہو کر بھی اسلام کو نہیں جانتے۔ بس وہ تو نام کے مسلم ہے۔ آپ لوگوں کا تہ دل سے شکریہ جو ’’حجاب اسلامی جیسے اسلامی رسالوںکے ذریعہ ہمیں اسلام کی بنیادی باتوں سے واقفیت کراتے ہیں۔

عطیہ خاتون، دھنباد، جھارکھنڈ

گرفت نامہ

اگست ۲۰۰۶ء کے شمارے میں ’’چہرے کی دیکھ بھال‘‘ کے عنوان سے نوشی خان کا جو مضمون چھپا ہے وہ اسلامی نقطۂ نظر سے صحیح نہیں ہے۔ عورتوں اور لڑکیوں کو اس بات سے منع کیا گیا ہے کہ وہ زیب و نمائش کے لیے بالوں کو اکھاڑیں یا رنگیں۔ ’’حجاب اسلامی‘‘ میں آئندہ ایسی غلط باتوں کو نہ چھاپیں۔

فرحت فردوس، بھنڈارہ، مہاراشٹر

[محترمہ فرحت صاحبہ! آپ نے توجہ دلائی۔ بہت شکریہ! اللہ جزائے خیر دے۔ جس موضوع کو آپ نے اپنے خط میں چھیڑا ہے اسی موضوع پر ناندیڑ سے ایک خاتون نے فون پر توجہ دلائی۔ اسی طرح فریدآباد ہریانہ سے ایک محترمہ نے فون کرکے اسی طرف متوجہ کیا۔ ان تمام حضرات کا شکریہ۔ان ٹیلیفون اور آپ کے خط سے ہمیں اطمینان ہوا کہ حجاب اسلامی کی قارئین باذوق، باشعور ہیں اور اسلام کی روح کو سمجھتی ہیں۔ حقیقت میں یہی ہمارے اور ہمارے قارئین کا امتیاز ہے۔ اللہ کرے یہ امتیاز باقی بھی رہے اور مزید نمایاں بھی ہو۔ ایڈیٹر]

ستمبر کا شمارہ

ماہنامہ ’’حجابِ اسلامی‘‘ ستمبر ۲۰۰۶ء مطالعہ کی میز پر ہے صحت اور سرورق کی خوبصورتی کسی تعریف و توصیف کی محتاج نہیں واقعی یہ ایک منفرد، ممتاز اور باوقار جریدہ ہے۔ دیکھنے کے بعد قلب کی گہرائیوں سے بے شمار دعائیں نکلتی ہیں کہ اللہ جل شانہ آپ کی مساعی جمیلہ کو شرفِ قبولیت فرما کر دنیا میں خاص و عام کے لیے مشعل راہ بنادے۔ یہ ہماری بدنصیبی تھی کہ ایک معروف اور باوقار جریدہ سے ایک عرصہ تک ناآشنا رہے۔ پیشِ نظر شمارے کے تمام مشمولات بہت پسند آئے۔ براہِ کرم رسالہ بند نہ کیجیے گا۔ سالانہ چندہ ختم ہونے پر جیسے ہی آپ آگاہ کریں گے ہم منی آرڈر کردیں گے۔

فاطمہ مسعودی، ایدھا، سعد اللہ نگر، بلرامپور، یوپی

مسلم عورت

ماہِ اگست کا شمارہ ملا۔ ٹائٹل دیکھ کر طبیعت خوش ہوگئی۔ پروفیسر صغری مہدی کا مضمون جو مسلم عورت کی صورتِ حال کو بہتر بنانے سے متعلق ہے کئی اعتبار سے غوروفکر کے لائق ہے۔ دراصل ہماری خواتین کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ خود اسلام سے ناواقف ہیں اور واقفیت حاصل کرنے کی طرف متوجہ بھی نہیں ہیں۔ دوسری طرف اسلام دشمن میڈیا ہے جو اسلام میں عورتوں کی حیثیت کو لے کر مسلسل اسلام کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس میں مسلم سماج بھی کم قصور وار نہیں جو عورتوں کو ان بے شمار حقوق سے محروم رکھے ہوئے ہے جو اسلام نے اسے دئیے ہیں۔ حقیقت یہی ہے کہ مسلم خواتین اسلام کا گہرا شعور حاصل کریں۔ جب ان کے اندر اسلامی بیداری آئے گی اور وہ اپنے حقوق اور فرائض سے واقفیت حاصل کرلیں گی تو بہت سے مسائل خود بہ خود حل ہوجائیں گے۔

ماہنامہ حجاب اسلامی خواتین میں ہر سطح پر بیداری لانے کا کام انجام دے سکتا ہے اور رسالہ کو اپنی کوششیں اسی بات پر مرکوز بھی کرنی چاہئیں۔ اگر رسالہ عورتوں کے مسائل کو اشو بناکر ان کا حل بھی سجھائے گا تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ عورتوں میں مقبول نہ ہو۔ آپ کوشش کرتے رہیے۔ اللہ تعالیٰ یقینا اچھے نتائج سے ہمکنار کرے گا۔ یہ بات بھی اہم ہے کہ مسلم خواتین بیدار ہورہی ہیں اور ان کے اندر اسلامی شعور پیدا ہورہا ہے۔

نکہت افروز، پونہ (مہاراشٹر)

دو مشورے

میں ماہ نامہ حجاب کی مستقل قاری ہوں۔ دراصل ’’حجاب‘‘ میرے ایک قلمی بھائی مسعود احمد اعظمی نے بطور تحفہ ارسال کیا اور تبھی سے میں اسے شوق سے پڑھتی ہوں۔ رسالے کے مضامین اور اس کے مشمولات کہانیاں، افسانے، دینی مضامین، طب و صحت، گھریلو باتیں اور بیوٹی سے متعلق چیزیں پسند آتی ہیں۔ مجھے یہ رسالہ وقت کی آواز لگا خاص طورنو عمر لڑکیوں کے ذہن و فکر کے ارتقاء اور ان کی مثبت و تعمیری ذہن سازی کرنے کے علاوہ دینی اور عملی زندگی میں بڑی رہنمائی کرتا ہے۔

میرا خیال ہے کہ(۱) مسلم معاشرے میں غلط وجاہلانہ رسم و رواج کے سبب بڑے مسائل پیدا ہوتے رہتے ہیں،آپ ان میں سے کسی ایک کو ہر ماہ موضوع بناکر ایک مستقل کالم شروع کریں جو قارئین کے خیالات و تاثرات پر مبنی ہو اور اس مسلے کا حل اور اس کے سد باب کو کوششیں بھی بیان کی جائیں۔

(۲) شعری یا سوالات پر مبنی انعامی مقابلہ شروع کریں۔ اس سے قارئین کی یقینا حوصلہ افزائی ہوگی۔ ماہ ستمبر کا رسالہ میرے ہاتھوں میں ہے مقدس ماہ رمضان کی آمد کا پیغام دیتا ہوا، اندر کے صفحات میں چھپے گراں قدر مضامین میں سے مجھے خاص طور سے فکر انگیز لگا، ’’آدھی آبادی کی حصے داری سب کی ذمہ داری‘‘ اس کے علاوہ نجیب کیلانی کی عبرت آمیز کہانی، جس کا ترجمہ محی الدین غازی صاحب نے بعنوان ’’جرأت‘‘ کیا ہے، بہت پسند آئی۔ دیگر مضامین بھی معیاری لگے۔

دعا ہے یہ رسالہ اسی طرح امت کی خواتین کی رہنمائی کرتا رہے اور اس کامعیار ہمیشہ قائم و دائم رہے۔ آ مین!

قمر سلطانہ، نیا بھوجپور (بہار)

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146