خواتین میں تعلیمی تحریک
ماہ جنوری کے حجاب میں شائع مضمون ’’خواتین میں تعلیمی تحریک‘‘ بہت پسند آیا۔ ’’تعلیم بالغان‘‘ کا تصور ہمارے ذہن میں بس سرکاری ’’سروسکشا ابھیان‘‘ کے ذریعے کاغذی نوعیت کا تھا۔ اس مضمون سے اندازہ ہوتا ہے کہ اگر سنجیدگی سے اس کام کو انجام دیا جائے تو انقلاب برپا کیا جاسکتا ہے۔
یقین جانیے آپ کے مضمون نے ذہنی ساخت اور پرانے تصور کو ہی بدل ڈالا۔ دل کہتا ہے کہ یہ کام تو بڑی بڑی کانفرنسوں اور اصلاح معاشرے کے بڑے بڑے جلسوں سے ہزار گنا زیادہ مؤثر اور کارگر ہے۔ آپ کے رسالے کے ذریعہ میں قارئین حجاب سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ بہنیں جن کو اللہ تعالیٰ نے علم کی دولت دی ہے اس طرف متوجہ ہوں اور اپنے اوقات کو منظم کرکے اس مہم میں لگادیں۔ اگر ہمارے گھروں میں اس طرح کی کوششیں شروع ہوجائیں تو گھر گھر مدرسے اور تربیت گاہیں کھل جائیں گی۔ یہ بڑی سستی، بلا خرچ اور اپنے اثرات کے اعتبار سے بہت بڑے بڑے اسکولوں پر بھاری ہوں گی۔ کاش کہ اس تجربہ کو ہماری بہنیں اپنے گھروں میں دوہرائیں۔ اس سے ملت کی تقدیر بدل سکتی ہے۔
مومنہ کوثر، عظیم آباد کالونی، پٹنہ
[مومنہ صاحبہ! اس مضمون کے شائع کرنے کا مقصد ہی یہ تھا کہ لوگ جانیں کہ اس طرح خاموشی سے اور مفت میں بھی ہم بڑا دعوتی اور اصلاحی کام انجام دے سکتے ہیں۔ خاص کر ہماری بہنیں اگر اس طرف متوجہ ہوجائیں تو چند ہی سالوں میں پورے کے پورے گاؤں، محلے اور شہر کو تعلیم یافتہ بنایا جاسکتا ہے۔ بس ضرورت کام کرنے کی ہے۔ ایڈیٹر]
رسالہ مقبول ہورہا ہے
اکتوبر کے شمارے میں اپنا مضمون دیکھ کر سیروں خون بڑھ گیا۔ آپ کی حوصلہ افزائی کے لیے شکریہ! حجاب اسلامی مغرب پرستی کے جال میں پھنستی خواتین کو تباہی سے روکنے کی ایک اچھی کوشش ہے۔ آپ کی اس کوشش سے یقینا بہت سے سوئے ذہن بیدار ہوں گے اور ہورہے ہیں۔ حجاب اسلامی ما شاء اللہ لوگوں میں مقبول ہورہا ہے۔ میں دیکھتی ہوں کہ خواتین خاص طور پر لڑکیاں اس کا بڑے شوق سے مطالعہ کرتی ہیں۔ میرا خیال ہے کہ اسی مناسبت سے خواتین کے فقہی مسائل کا کالم بھی شروع کیا جائے تو اچھا رہے گا۔
سعدیہ اختر عندلیب ، ہاسن، کرناٹک
[سعدیہ صاحبہ! حجاب آپ کو پسند ہے اور لڑکیاں بھی یقینا اسے شوق سے پڑھتی ہیں۔ اس پر ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ آپ نے فقہی مسائل شروع کرنے کی بات کہی ہے۔ آپ بہنوں کو متوجہ کریں کہ وہ اپنے مسائل لکھ کر ادارہ کو ارسال کریں ہم انشاء اللہ معتبر و مشہور علماء کرام سے آپ کے سوالوں کے جوابات حاصل کریں گے۔ ایڈیٹر]
مضمون پسند آیا
ماہ جنوری کا حجاب اسلامی موصول ہوا۔ چند مہینوں میں ہی میں اس کی زبردست عاشق بن گئی ہوں۔ واقعی حجاب نے ہم خواتین کو صحیح راہ دکھانے کی کوشش کی ہے اور اس کوشش میں انشاء اللہ کامیابی ضرور ملے گی۔ اس شمارہ میں ’’خواتین میں تعلیمی تحریک‘‘ بہت پسند آیا اس کے علاوہ حصولِ رزق پڑھ کر ایک نئی دنیا کا سچ سامنے آیا کیا واقعی ایسا بھی ہوتا ہے؟
میری رائے ہے کہ آپ ’’عورتوں کے لیے کیریر‘‘ کالم کی بھی ابتدا کریں۔ ہمیں بہت خوشی ہوگی۔
خوش نصیب بنت محمد ارشاد، ددھیڑو، ضلع مظفر نگر، یوپی
صحیح اسلامی شعور کی بیداری کا ذریعہ
عرض اینکہ ہر ماہ کی طرح دسمبر کا حجاب بروقت پہنچا۔ ماشاء اللہ مرد خواتین میں صحیح اسلامی شعور کو بیدار کرنے میں کافی رول انشاء اللہ حجاب کا ہوگا۔ مضامین بھی ماشاء اللہ حالاتِ حاضرہ کے مطابق ہوتے ہیں۔ اداریہ ماشاء اللہ قابلِ مطالعہ ہوتا ہے۔ بہر حال حجاب کی خدمات قابلِ قدر ہیں، مزید دعا ہے کہ اللہ اس کو اپنے مقصد میں کامیاب فرمائے۔ آمین!
عبدالقادر سودا گر جامعیؔ، سندگی، بیجاپور، کرناٹک
معلومات سے پر رسالہ
ابھی میرے ہاتھوں میں اکتوبر ۲۰۰۷ء کا رسالہ ہے۔ مجھے یہ پرچہ ہر ماہ بہت تاخیر سے مل رہا ہے۔ ماہنامہ ’’حجاب اسلامی‘‘ بہت ہی معلوماتی رسالہ ہے۔ اس کا ہر کالم معلومات سے پُر ہوتا ہے۔ کوئی بھی صفحہ ایسا نہیں ہے جسے پڑھ کر بورنگ فیل ہو۔ لیکن کالم ’’خطوط‘‘ میں قارئین کے لیے اور بھی دلچسپی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ وہ اس طرح کہ قارئین کے خط کے ساتھ اگر آپ کے دلچسپ اور معلوماتی جوابات بھی شامل کیے جائیں۔ اس طرح قارئین میں دلچسپی بھی بڑھے گی اور رسالہ حجاب کو دن بہ دن ترقی کے زینے طے کرنے میں آپ کو مدد بھی ملے گی۔
مدیرِ حجاب اسلامی کے والد محترم کے انتقال کی خبر پڑھ کر بہت افسوس ہوا۔ اللہ تعالیٰ انھیں جنت الفردوس میں جگہ دیں۔ (آمین)
موت ایک ایسی حقیقت ہے جس سے کسی کو انکار نہیں۔
کل نفس ذائقۃ الموت۔
’’ہر نفس کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔‘‘
مگر افسوس کہ ہم میں سے بہت ہی کم ایسے لوگ ہیں جو اس کے لیے تیاری کرتے ہیں۔ ہر کوئی یہ جان کر بھی دنیا کی لذتوں میں اس قدر منہمک ہے کہ آخرت کو بھول گیا ہے۔
شمائلہ گل نجمی، شاہی محلہ، کلٹی
[شمائلہ صاحبہ! حجاب آپ کو پسند ہے۔ اللہ کا شکر ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ رسالہ آپ کو تاخیر سے ملتا ہے۔ جبکہ ہر ماہ کی ۲۰؍۲۱؍تاریخ کو حجاب پوسٹ کردیا جاتا ہے۔ فروری کا رسالہ ۔۲۰،۲۱؍ جنوری کو پوسٹ ہوجائے گا۔ آپ براہِ کرم اپنے ڈاکخانہ میں تحریری شکایت درج کرائیں اور اس شکایت کی ایک کاپی ڈاک خانہ سے مہر لگوا کر ہمیں ارسال کریں۔ ہم اس مسئلہ کے حل کی کوشش کریں گے۔ والدِ محترم کے انتقال پر آپ نے تعزیت کی، اللہ جزائے خیر دے اور والدِ محترم کے درجات بلند کرے ، ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے اسلاف کی مغفرت فرمائے اور ہم لوگوں کا خاتمہ ایمان پر ہو۔ ایڈیٹر]
میں’’حجابِ اسلامی‘‘ کا قاری ہوں۔ میری خوش نصیبی ہے کہ اس رسالہ تک رسائی ہوئی۔ یہ رسالہ طالبات اور خواتین کے لیے ایک نایاب تحفہ، بہترین رہنما اآدابِ زندگی سیریزور اس دور میں اخلاق و کردار کا محافظ ہے۔ رسالہ زندگی کے تقریباً ہر پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے مقصدِ زندگی کی راہ ہموار کرتا ہے۔
گوشہ نو بہار کے صفحات، طالبات کی زندگی پر اچھا اثر مرتب کرتے ہوئے ان میں اصلاح پیدا کرتے ہیں۔ آپ سے گزارش ہے کہ ایک مستقل عنوان ’’آدابِ زندگی‘‘ کی سیریز شروع کریں۔ جس میں زندگی کے مختلف پہلوؤں پر قرآن کریم اور حدیث شریف کی روشنی میں لوگوں کو اپنی زندگی پرسکون، عمدہ اخلاق اور میل محبت کے ساتھ گزارنے کی تحریک ملے اور وہ اسلامی آدابِ زندگی سے واقف ہوسکیں۔
دانش اختر، اسٹیٹ یونانی میڈیکل کالج، الٰہ آباد
حجاب اسلامی پسند ہے
مجھے حجابِ اسلامی پسند ہے۔ میرے ذہن میں ایک تجویز ہے کہ اگر آپ حجاب اسلامی کوئز شائع کریں تو اچھا ہوگا۔ کامیاب طلبہ و طالبات اور قارئین کو انعامات بھی دیں اور صحیح جوابات اور انعامات حاصل کرنے والے قارئین کے نام اگلے شمارے میں شائع کریں۔
اگر آپ انعامی مقابلہ شروع کردیں گے تو حجاب میں چار چاند لگ جائیں گے۔ اس پر غور کیجیے۔
صبیحہ کوثر کے ایم، ارے ہلی، ہاسن،کرناٹک
[صبیحہ صاحبہ! اگلے ماہ سے حجاب اسلامی کوئز آرہا ہے۔ اس پر شاندار انعامات بھی، بس انتظار کیجیے۔ اگلے ماہ یعنی مارچ کے شمارے کا۔
آپ نے دو کتابیں طلب کی ہیں، آپ براہِ کرم 35/-روپئے کا ڈاک ٹکٹ ارسال کریں، دونوں چیزیں آپ کو رجسٹرڈ ڈاک سے بھیج دی جائیں گی۔ ایڈیٹر]