برص نے پریشان کردیا
میری عمر 23 سال ہے۔ پانچ سال پہلے میری آنکھوں پر سفید دھبا نمایاںہوا۔ اب دونوں آنکھوں کے پپوٹوں پر سفیدی ہے۔ میں بہت پریشان ہوں۔ داغ نمایاں ہوچکے ہیں۔ کئی علاج کرائے مگر فرق نہیں پڑا۔ مجھے بتائیے۔ یہ کیسے ٹھیک ہوں گے؟ (چندا)
l چندا بی بی! اس مرض کا حتمی علاج تو نہیں تاہم کچھ لوگوں کو فائدہ ہوجاتا ہے۔ جالندھر کے حافظ اللہ بخش مرحوم نامور طبیب تھے۔ وہ کہتے تھے کہ مرض کی ابتدا میں چنے کی روٹی تھوڑے سے گندم کے آٹے میں ملا کر کھائی جائے۔ آپ کا لے دیسی چنے بھون کر رکھ لیں، چھلکے سمیت دن میں کھالیا کریں۔ دودھ اور مچھلی استعمال نہ کریں۔ سرس (درخت) کے تازہ بیج خریدئیے۔ پرانے اور گھن کھائے ہوئے نہ ہوں۔ آدھ پاؤ بیج دھوئیے اور ایک کلو گائے کے دودھ میں پکنے رکھ دیں۔ جب دودھ سوکھ کر کھویا بن جائے، تو اتارلیں۔ چھلنی میں رکھ کر اسے دھوئیے۔ بیج علیحدہ کرکے چھیل لیں اور گری نکال لیں۔ پھر تین چار دن کسی ٹرے میں رکھ کر دھوپ میں سکھا لیں تاکہ بعد کو پھپھوندی نہ لگے۔ اچھی طرح سوکھ جائیں تو بیج پیس کر بوتل میں رکھ لیں۔
ایک ماشیہ یہ سفوف نہار منہ پانی کے ساتھ کھائیے۔ نیز آدھ چھٹانک بھنے چنے چھلکوں سمیت کھائیے۔ اس میں ذائقے کے لیے تولہ بھر کشمش ملا لیجیے۔ چالیس دن پابندی سے کھائیے، فرق پڑجائے تو مزید خوراک تیار کرلیں۔ اللہ کرم فرمائے گا۔ آنکھوں پر کوئی دوا بھی نہیں لگ سکتی، نقصان دے گی۔
خارش
محمد عالم لندن سے لکھتے ہیں: ’’میرا ڈیڑھ سالہ پوتا پیدائش کے دو ہفتے بعد ہی ایگزیما کا شکار ہوگیا۔ بہت علاج کرائے مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ گزشتہ سال چھ ماہ کے لیے وطن آیا تو،اس کی وہاں حالت بہتر رہی۔ اب لندن واپس آنے پر پھر تکلیف ہے تاہم وہ پہلے جیسے شدید نہیں رہی۔ چہرے پر سرخی رہتی ہے اور بدن پہ کھجلی، رات کو مشکل سے نیند آتی ہے۔ یہ بیماری کیسے دور ہوگی؟
l دراصل دورانِ حمل اینٹی بائیوٹک ادویہ کھانے سے عموماً بچے پر منفی اثرات مرتب ہوجاتے ہیں۔ ادویہ کی گرمی بچے کو حساس بنادیتی ہے۔ آپ کا پوتا حساسیت کی وجہ سے شاید اس مرض کا شکار ہوا ہے۔ اس کے لیے مصفی خون، عناب مفید ہے۔ بیری جیسی شکل و صورت رکھنے والا یہ پھل انگریزی میں ’جوجبا‘ (Jujba) کہلاتا ہے۔ یہ حدتِ خون توڑتا اور فسادِ خون کے باعث جنم لینے والے پھوڑے، پھنسیاں اور خارش ختم کرتا ہے۔ آپ دو دانے عناب اور دو دانے منڈی بوٹی رات کو چوتھائی پانی میں بھگودیں۔ صبح پانی چھانیے اور ذرا سا شہد ملا کر پلادیں۔
شربت عناب لندن میں مل جائے تو صبح شام ایک چمچ پانی میں ملا کر پلائیے۔ منڈی بوٹی نہ ملے تو آپ صرف عناب یا اس کا شربت دے سکتے ہیں۔ یہ حساسیت دور کرتا اور بے ضرر ہے۔ سردی ہو، تو منڈی نہ ملائیے، یہ سرد اثر ہے۔ یہ بھی بیر کے مانند گول ہلکے روئیں میں لپٹی ہوتی ہے۔
پوتے کے ساتھ وطن آنا ہو تو کسی اچھے حکیم سے ضرور دوا لیجیے تاکہ یہ بار بار ایگزیما کا نشانہ نہ بنے۔ ایلوپیتھک دوا سے ایگزیما دبا دیا جائے، تو وہ اکثر دوبارہ نمودار ہوجاتا ہے۔ حکیم کی دوا سے فساد خون اور حدتِ خون قابو میں رہتی ہے۔
چنے کے فوائد
میرے ابا کو ذیابیطس ہے۔ میں بچپن سے دیکھتی آئی ہوں کہ وہ رات کو مٹھی بھر چنے پانی میں بھگوکر صبح اس کا پانی پیتے ہیں۔ (حنا ارشد)
l حنا بی بی! چنا ایک مفید غذا ہے مثلاً یہ خون کی کمی دور کرتا ہے۔ کئی لوگ گملے میں چنے بودیتے ہیں۔ جب پودے نکل آئیں، تو روزانہ اس کے پتوں کا تازہ رس ایک چمچ نکالتے اور شہد ملا کر پیتے ہیں۔ یوں خون کی کمی دور ہوتی ہے۔ سرخ ذرات کی کمی ہو تو، وہ بھی نہیں رہتی۔ چنے کا ساگ بڑے مزے کا بنتا ہے۔ چنوں کی پنیری لگا کر کھائی جائے تو حیاتین ب اور دوسرے وٹامن ملتے ہیں۔ تاہم ہر چیز اعتدال سے کھانی چاہیے۔ چنے کا زیادہ استعمال پیٹ خراب کرتا ہے۔ بعض دفعہ مثانے کی پتھری بھی ہوجاتی ہے۔
رمضان میں ابلے چنوں کی چاٹ بنتی ہے۔ چنا جور گرم بھی اس کا بنتا ہے۔ چنے کی تلی ہوئی خستہ دال سب کو پسند آتی ہے۔ حلیم میں چنے کی دال پڑتی ہے۔ دال گوشت بھی بہتوں کا من بھاتا کھاجا ہے۔ چنے کے بیسن سے کئی کھانے بنتے ہیں۔ ایک ترکیب لکھ رہی ہوں۔
دو گڈی پودینے کے پتے توڑ کر کاٹ لیں۔ نمک، مرچ، سفید زیرہ اور تھوڑا سا پسا ہوا لہسن ملائیے اور پھر اس آمیزے میں بیسن ملالیں۔ ایک پیاز باریک اور چوکور کاٹیے اور تین ہری مرچ بھی کاٹ کر ملائیے۔ جب سارا آمیزہ سخت پیڑے کی طرح ہوجائے، تو کسی دیگچی میں پانی ڈال کر ابلنے رکھ دیں۔ جب پانی ابلنے لگے، تو بیسن کے دو تین موٹے پیڑے (رول) بناکر چھلنی پہ رکھیں اور ڈھکنا ڈھانک دیں۔
دیگچی میں پانی ختم نہ ہونے دیں، تین حصے پانی ابلتا ہوا چاہیے۔ جب پیڑے سخت ہوجائیں، تو اتارلیں۔ ٹھنڈا ہونے پر تیز چھری سے درمیانے گول گول ٹکڑے کاٹ کر فریزر میں رکھ دیں۔ جب دل چاہے نکال کر تیل میں تل لیجیے اور چٹنی کے ساتھ کھائیے، بڑے مزے کے بنتے ہیں۔ منجمد نہ کرنا چاہیں، تو پکوڑوں کی طرح تل لیں۔ چٹکی بھر میٹھا سوڈا ملا لیا جائے ،تو اچھا ہے۔l