مصروفیت سے خوشی کا حصول

عاطف مرزا

ہماری زندگی کا بڑا حصہ کام کرنے یا روزی کمانے کی جدوجہد میں صرف ہوتا ہے۔ لوگ عموماً اپنے کام کو ایسی چیز نہیں سمجھتے کہ جس سے خوشی حاصل کی جائے بلکہ اگر انہیں اختیار حاصل ہوجائے تو وہ کام سے دور رہنا پسند کریں گے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا کام ہمیشہ ناخوشگوار ہوتا ہے اور اس سے لطف اٹھانا ممکن نہیں؟ ایک دوسرا سوال یہ بھی ہے کہ کیا کام کے بعد ملنے والی فرصت کے لمحات ہمیشہ پرمسرت ہوتے ہیں؟

پروفیسر چک سینٹ می نے زندگی کے خوشگوار لمحات کے بارے میں ایک زبردست نظریہ پیش کیا جو ان کی کئی عشروں پر محیط تحقیق کا نتیجہ ہے۔ ہم اپنے دونوں سوالوں کے جواب اس نظریے کی روشنی میں تلاش کریں گے۔

اس نظریے کے مطابق زندگی کے خوشگوار لمحات وہ ہیں جب ہم کسی سرگرمی میں ہمہ تن محو ہوجائیں۔ تب ہمیں مکمل یکسوئی حاصل ہوتی ہے اور وقت گزرنے کا احساس ختم ہوجاتا ہے۔ گھنٹوں کا وقت منٹوں میں گزرتا ہے۔ سکون اور اطمینان کی اس ذہنی کیفیت کو بہاؤ (Flow) کا نام دیا گیا۔ ہمیں اپنی پسندیدہ کتاب پڑھتے، کسی دوست سے بات کرتے یا اپنے پسندیدہ مشغلے یا کھیل میں مصروفیت کے وقت یہ کیفیت میسر آسکتی ہے۔

اس نظریہ کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ خوشی ایسی کیفیت ہے جسے آپ خود تخلیق کرتے ہیں۔ آپ کے رویے جبلّتوں اور بیرونی ماحول کی پیداوار نہیں بلکہ آپ کے شعوری اختیار کا نتیجہ ہوں تو آپ خوشی خود تخلیق کرسکتے ہیں۔ اس نظریے کے مطابق خوشگوار لمحات بیرونی حالات کے اتفاقاً بدلنے سے نہیں بلکہ اس وقت میسر آتے ہیں جب ہم خوش دلی سے کسی اہم چیز یا مقصد کے حصول کی کوشش میں اپنے جسم یا ذہن کو آخری حدوں تک استعمال میں لائیں۔

بہترین معاوضہ یا سازگار حالات میں اس چیز کی ضمانت نہیں کہ کام پرلطف بن جائے گا۔ جب تک کام میں بہاؤ جیسی کیفیت نہ ہو، اس سے حقیقی خوشی حاصل کرنا مشکل ہے۔

جو لوگ خوشی تخلیق کرنا جانتے ہیں، ان کے لیے کام بے مزہ اور غیر دلچسپ نہیں ہوتا۔ وہ اس میں معنی اور مقصد تلاش کرلیتے ہیں۔ مثلاً یہ لوگ سوچتے ہیں کہ وہ اپنے کام کی وجہ سے لوگوں کے لیے مفید بن رہے ہیں یا معاشرے میں کیا بہتری آرہی ہے؟

یہ تخلیقی لوگ ایسا کام کرتے ہیں جسے وہ اچھا سمجھتے ہیں۔ وہ ایسا کام کرنا پسند نہیں کرتے، جو مادی فوائد تو دے لیکن ساتھ ہی جذباتی طور پر انہیں نقصان پہنچائے۔ یہ لوگ کام میں ایسے مواقع ڈھونڈ لیتے ہیں، جس سے اُسے پرمسرت بنا لیا جائے۔ ایک صحافی جو خبر کی سنسنی خیز کہانی لکھتے ہوئے سچائی کے عنصر کو بھی اہمیت دینے کی کوشش کرے، تو وہ دراصل اپنے کام میں ایسا ہی موقع ڈھونڈ لیتا ہے جس سے اسے پرمسرت بنایا جائے۔

یہ تخلیقی لوگ کام کو اُس لیے بھی اہم سمجھتے ہیں کہ یہ صلاحیتوں کے اظہار کا اچھا موقع ہے۔ وہ کام کو بد دلی سے کرنے کی بجائے اس چیز پر توجہ دیتے ہیں کہ کیسے اسے بہتر انداز میں کیا جائے۔ جب ہم کام کو بہاؤ جیسی کیفیت دینے کی کوشش کریں تو اسے اپنے لیے خوشگوار بنالیتے ہیں۔ اس نظریے کے مطابق کام کے ساتھ موازنہ کرتے ہوئے دیکھا جائے تو فارغ وقت سے لطف اندوز ہونا زیادہ مشکل ہوتا ہے۔

فرصت ملنے سے یہ بات لازم نہیں کہ یہ لمحات اب پرمسرت گزریں گے۔ عموماً یہ وقت مجہول تفریحی سرگرمیوں کی نذر ہوتا ہے جیسے کئی گھنٹے ٹی وی کے آگے گزار دینا۔ بہاؤ کے حوالے سے کی گئی تحقیق یہ جاننے کی کوشش بھی ہے کہ لوگ کب سب سے زیادہ خوشی محسوس کرتے ہیں، اس تحقیق میں لوگوں کو ایک پیغام رساں آلے (Pager) کی مدد سے دن کے مختلف اوقات میں یہ پیغام دیا گیا کہ وہ اس بارے میں لکھیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں؟ او رسرگرمی سے وہ کیا محسوس کر رہے ہیں؟ نتیجہ یہ سامنے آیا کہ لوگوں کو خوشگوار لمحات جن میں انہوں نے اطمینان اور خوشی کی ذہنی کیفیت بہاؤ کو حاصل کیا۔ اکثر اس وقت میسر آئے جب وہ اپنے پسندیدہ مشاغل جیسے باغبانی وغیرہ میں مصروف یا دوستوں کے ساتھ باتوں میں مگن تھے۔ یہ ذہنی کیفیت ان اوقات میں کم حاصل ہوئی جب وہ ٹی وی دیکھنے جیسی مجہول تفریحی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔

مجہول تفریح سے حقیقی خوشی ملنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ یہ ہماری شخصیت کی نشوونما میں کوئی خاص مدد نہیں دیتی۔ فارغ وقت سے لطف اندوز ہونے کی ایک ہی صورت ہے کہ اسے پوری توجہ سے موثر انداز میں استعمال کرنا سیکھا جائے۔ ایسے مشغلے اختیار کیے جائیں جن میں ہماری تخلیقی قوت کو سامنے آنے کے بھرپور مواقع ملیں جیسے باغبانی یا اسی طرح کے دوسرے مشاغل۔ سائنسی تحقیق، شاعری، مصوری، اور موسیقی کے اعلیٰ نمونے عام لوگوں کی طرف سے بھی سامنے آتے ہیں، جنہوں نے اوقات کار کے بعد ملنے والی فرصت کو اپنی صلاحیتوں کا جوہر دکھانے کے لیے استعمال کیا۔ اگر ہم مجہول تفریح کو محدود کر کے فارغ وقت تخلیقی انداز میں استعمال کرنا شروع کردیں تو جلد اپنے اندر کوئی شاعر، موجد، مہم جو، کوئی پیشہ ور ماہر یا سائنسداں دریافت کرلیں گے۔

جو لوگ کام سے لطف اندوز ہونا سیکھ لیں، اور فارغ وقت کو ضائع نہ کریں، وہ اپنی زندگی کو خوشگوار بنالیتے ہیں۔ lll

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں