ایک مثالی ارادہ
’’حجاب‘‘ ہمارے یہاں مائل خیر آبادی صاحب کے وقت سے آتا ہے۔ اور اب بھی جاری ہے اور دعا ہے کہ جب تک سورج و چاند ہیں تب تک یہ جاری رہے اور ہم تمام اس سے فیض یاب ہوتے رہیں۔ میں نے ایسا مصمم ارادہ کیا تھا کہ جب تک ’’حجاب اسلامی‘‘ کے دس خریدار نہ بنالوں گی تب تک آپ کو کوئی خط نہیں لکھوں گی پر آج کے دور میں میرے خیال سے چٹان کھود کر نہر بہ آسانی نکالی جاسکتی ہے اس سے زیادہ مشکل ہے کسی کو نیکی کے لیے راضی کرنا۔ میں اپنے ارادے سے باز نہیں آئی ابھی کوشش جاری ہے میرے لیے دعا کریں۔ اور تب ہی مجھے آپ لوگوں کی اس محنت لگن اور مخلص کوشش کا اندازہ ہوا۔ اللہ آپ کی ان کاوشوں کو ضائع نہیں کرے گا۔ ان شاء اللہ۔ اللہ حافظ
لبنی سعید، دیول گھاٹ
’’آپ کایہ خط خوبصورت عید کارڈ کے ساتھ ملا۔ شکریہ۔ ہم آپ کو ڈاک سے جوابی خط لکھ چکے تھے مگر اس لفافہ پر آپ کا پتہ درج نہ تھا اس لیے پوسٹ نہ کیا جاسکا۔ آپ کا عزم و حوصلہ قابل ستائش اور قابل تقلید ہے۔ ہم اللہ سے آپ کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ دوسروں کے لیے بھی رہنما ثابت ہوگا۔ آپ اپنی محنت جاری رکھیے اللہ تعالیٰ اجر بھی دے گا اور کوششوں کو اچھے نتائج سے بھی ہمکنار کرے گا۔ انشاء اللہ‘‘ (ایڈیٹر)
سبھی مضامین اچھے تھے
آپ کے روانہ کردہ ۳ عدد حجاب اسلامی اور ساتھ ایک خط بھی ملا۔ حجاب کو میں نے پڑھا بہت پسند آیا۔ آپ نے ایک اچھی کوشش جاری رکھی ہے،ملت کی خواتین کی اصلاح کے لیے۔ میں نے کئی صاحب کو دیا ہے اور ان سے درخواست بھی کی ہے کہ حجاب کو زیادہ سے زیادہ گھروں تک پہنچایا جائے۔ رمضان المبارک کا مہینہ چل رہا تھا، کچھ مصروفیات زیادہ تھیں جس کی وجہ سے خط میں تاخیر ہوئی۔
حجاب میں شائع شدہ سبھی مضامین اچھے لگے۔ اداریہ، دینیات، سیرۃ الصحابیہ اور قرآن اور سائنس، فکرو آگہی، بزم حجاب، کہانی، افسانہ ،فورم، صحت، مائدہ، غرض زندگی سے تعلق رکھنے والی سبھی چیزوں کو حجاب میں شامل کردیا ہے آپ نے۔ میں اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ حجاب کو ترقی دے آمین۔
سلطان احمد، پوسٹ باکس۱۳۹۵، الریاض
’’حجاب کو پسند کرنے اور اس کا تعارف کرانے پر ہم مشکور ہیں۔ آپ اپنے احباب سے کہیں کہ وہ ہندوستان میں اپنے رشتہ داروں اور اہل خانہ کو حجاب جاری کرائیں۔ یہ تعاون کی بہترین شکل ہے ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ آمین۔‘‘ (ایڈیٹر)
سب سے اچھا مضمون
یہ حقیقت ہے کہ حجاب کی اپنی تاریخ رہی ہے۔ مائل خیرآبادیؒ پھر ڈاکٹر ابن فریدؒ اور ام صہیبؒ کے ذریعہ خواتین اور طالبات کے درمیان اسلام کا کام ہوتا رہا لیکن ان کی وفات کے بعد غالباً یہ کام رک گیا تھا۔ لیکن اب اللہ رب العزت کا لاکھ لاکھ شکر و احسان ہے کہ اس بڑی ذمہ داری کو آپ نے سنبھال لیا ہے۔
یہ حقیقت ہے کہ اس پُر فتن دور میں اس طرح کا رسالہ نکالنا بہت مشکل کام ہے۔ اگر انسان ہمت و عقلمندی سے کام لے تو اللہ کی مدد چاروں طرف سے ٹوٹ پڑتی ہے اور یہی ایک انسان کی کامیابی کا راز ہوتا ہے۔
بہر کیف آپ نے جس طرح ہمت و حوصلہ سے کام لیا ہے، اس کا اندازہ آپ کے پچھلے شمارے سے ہوتا ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ آپ کی اس محنت کو قبول فرمائے۔ (آمین)
دسمبر کے پرچے میں اولاد کا حق، اسلام اور خواتین، نئے دور کی ادبیت کافی اچھے مضمون رہے۔ سب سے اچھا مضمون مرزا احمد وسیم بیگ کا رہا وہ اس پہلو سے کہ اس مضمون نگار کی عمر صرف ۱۲ سال ہے، اتنی کم عمر میں اتنا اچھا مضمون لکھنے کی صلاحیت کیا کم بڑی بات ہے۔ اس مضمون کو شائع کرکے آپ نے اس بچے کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ جو دوسرے طلباء وطالبات کے لیے سبق آموز اور حوصلہ دلانے والا عمل ہے۔
محمد شہباز عالم باروی، نئی دہلی
رسالہ دلکش لگا
رمضان کے بعد والا رسالہ عید کے چند دن بعد ملا۔ کور کافی دلکش رہا اور پرنٹ بھی خوب رہا۔ اللہ اس کوشش کو کامیاب فرمائے۔ میرا خط پورا چھپے گا اس کی امید نہیں تھی لیکن جزاک اللہ خیراً کثیراً۔
آپ کے کالم ’’مذاکرہ‘‘ کے لیے میں نے اپنا قلم اٹھایا ہے اور پہلی بار کسی رسالے کو مضمون بھیج رہی ہوں امید ہے کہ میری حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
تمام احباب اور تحریکی بہنوں کو میری اور انڈمان جماعت کی طرف سے عید مبارک اور سلام عرض کردیجیے۔
ساجدہ زبیر، پورٹ بلیر
’’عزیز بہن! سونامی سے متاثر پورٹ بلیر کی خبریں سن کر ہم آپ کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ہم نے ایک خط آپ کو ڈاک سے بھی لکھا ہے۔ آپ کس حال میں ہیں آگاہ کیجیے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی اور آپ کے اہل خانہ کی حفاظت فرمائے۔ آمین ‘‘ (ایڈیٹر)
پاکیزہ رسالہ
خدمت اقدس میں عرض یہ ہے کہ آپ کے پاس پہلی بار خط لکھنے کا شرف حاصل کررہا ہوں امید کرتا ہوں کہ جواب ضرور ملے گا۔ آپ کا رسالہ پڑھا پڑھ کر بہت اچھا لگا۔ یہ خواتین اور طالبات کا پاکیزہ رسالہ ہے اس لیے میں اس رسالہ کا گرویدہ ہوگیا ہوں۔ آپ سے گزارش ہے کہ میں آپ کے اس پاکیزہ رسالہ کا مستقل ممبر بننا چاہتا ہوں۔ پانچ سال یا دس سال یا عمر بھر کے لیے مستقل ممبر بننا چاہتا ہوں اس کے لیے ہمیں کیا خانہ پُری کرنا ہوگی، کتنا روپیہ ڈرافٹ بنانا ہوگا واضح الفاظ میں لکھیں۔
عقیل احمد خاں نیازی، دمام، سعودی عرب
مضامین اور کہانیاں سبق آموز
حسبِ معمول رسالہ وقت پر پہنچ گیا۔ مطالعہ بھی معمول کے مطابق اداریہ سے شروع کیا اور گوشہ نو بہار پر ختم۔ واقعی رسالہ بہت اچھی اٹھان پر ہے۔ تمام مضامین اور کہانیاں اچھی ہیں۔ سبق آموز اور دل کو چھولینے والے ہیں۔ رسالہ کی ترقی کے لیے دعا گو ہوں۔
سعدیہ یاسمین، نئی دہلی
’’رسالہ کو پسند کرنے کے لیے ہم مشکور ہیں۔ اسے اور زیادہ بہتر کیسے بنایا جائے۔ آپ مشورے بھی دیجیے، اور اپنے حلقہ کی خواتین میں اس کا تعارف بھی کرائیے۔‘‘ (ایڈیٹر)