جامع نصیحت: اچھے و برے شخص کی پہچان…!

ابو دردہ

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐکا گزرچند بیٹھے ہوئے لوگوںپر ہوا،آپؐ نے رک کر فرمایا : کیا میں تمہیں نہ بتاؤں کہ تم میں سے اچھا کون اور برا کون ہے؟ سب لوگ خاموش ہوگئے، آپؐ نے تین مرتبہ یہ بات ارشاد فرمائی تو ایک شخص نے کہا کیوں نہیں اللہ کے رسولؐ ،آپ ہمیں بتائیں، ہم میں سے اچھا کون اور برا کون ہے؟آپؐ نے ارشاد فرمایا: ’’تم میں سے اچھا وہ ہے جس سے خیر کی امید رکھی جائے اور اس کے شر سے اپنے آپ کومحفوظ سمجھا جائے اورتم میں سے برا وہ ہے جس سے خیر کی امید نہ رکھی جائے اور اس کے شر سے اپنے آپ کومحفوظ نہ سمجھا جائے‘‘(جامع ترمذی )

اس حدیث میں اچھے اور برے شخص کے درمیان فرق کرنے کے لیے جو معیار مقرر کیا گیا ،وہ یہ ہے کہ اگر لوگ کسی شخص سے اچھائی،نیکی اور فائدے کی توقع رکھیں،اس کی برائی،زیادتی اور نقصان سے اپنے آپ کو محفوظ ومامون سمجھیں۔اس سے بے خوف ہوکر رہیں تو یہ شخص اچھا آدمی کہلانے کا حق رکھتا ہے اس کے برعکس جس شخص سے خیر کی توقع ہی نہ ہو، بلکہ اس کے شر کا ہر وقت خوف اور ڈر لگا رہے تو یہ شخص برا اور شریر کہلائے گا۔اسی لیے عوام الناس کے درمیان لوگوں کے حوالے سے پایا جانے والا عمومی رویہ ہی اچھا یا برا کہلانے کے لیے معیار بنتا ہے۔یقیناً اللہ کی عدالت میں بھی کامیابی کے لیے یہی معیار ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146