جوڑوں کادرد ہمارے ملک میں عام ہے اور خاص کر ۴۵ سال کی عمر کے بعد یہ مرض خواتین کی اکثریت کو لاحق ہوجاتا ہے۔ بہت سی خواتین اپنے آپ کو اسمارٹ رکھنے کے چکر میں متوازن خوراک استعمال نہیں کرتیں ان کے لیے عمر کے ایک خاص حصے تک پہنچ کر چلنا پھرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
بعض اوقات ان خواتین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو مشترکہ خاندانی نظام کے تحت نہیں رہتیں بلکہ انہیں اکیلے ہی رہنا پڑتا ہے۔ جن خواتین کے بچے ابھی چھوٹے ہیں انھیں متعدد مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جوڑوں کے درد میں مبتلا انسان دوسروں کے رحم و کرم پر ہوتا ہے۔ اس کے لیے انگریزی اور دیسی نسخے استعمال کیے جاتے ہیں، لیکن ایک نئی تحقیق کے مطابق آپ اپنی خوراک میں تبدیلی لاکر اس مرض سے نجات حاصل کرسکتی ہیں۔ یہ بیماری بھی گٹھیا کی ہی ایک قسم ہے جو جسم کے مسلز (اعصاب) اور خلیوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اس بیماری میں شدید درد کے دورے پڑتے ہیں۔ اس بیماری سے نجات کے لیے مندرجہ ذیل اشیاء کو اپنی غذا میں شامل کریں۔
پہلے نمبر پر ایسی غذا کھائیں جن میں آلو، چنے اور چاول صاف کیے ہوئے ہوں۔
نمبر دو پر کم کاربوریٹس غذائیں جن میں پھول گوبھی، کھیرا سلاد کے پتے، بندگوبھی، چھوٹی لال مولیاں، پالک، پھلیاں اور ٹماٹر ۔
نمبر تین پر کم نمک والی غذائیں جن میں پھلیاں، بندگوبھی، چکوترا، انگور، لیموں، آلو بخارا اور تربوز وغیرہ شامل ہوں۔
نمبر چار پر وٹامن بی کمپلیکس والی غذاؤں کو جن میں گندم شامل ہے جس سے چھلکا نہ اترا ہو کو اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کرلیں ۔ اس سے آپ اس بیماری سے افاقہ محسوس کریں گی۔ جو بھی کھائیں اس کی مقدار بھی محدود رکھیں، اس طرح آپ کی بیماری کے ساتھ ساتھ آپ کا وزن بھی کم ہوتا رہے گا۔