پپیتہ ہندوستان کا معروف پھل ہے۔ جو ملک بھر میں پیدا ہوتا ہے اور نسبتاً کم قیمت والا ہے۔ یہ اگر پکا ہوا ہے تو پھل اور اگر کچا ہے تو بطور سبزی بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کچے پپیتے سے مٹھائی، حلوہ اور مربہ و اچار وغیرہ بھی بنائے جاتے ہیں۔
پپیتہ ایک ہاضم پھل ہے جس میں وٹامن اے، بی اور سی پائے جاتے ہیں۔ پپیتہ کے رس میں پے پِن ہوتاہے جو انزائم چھوڑنے والا پروٹین ہے۔ اس کے اندر %.5 پروٹین ہوتا اور اسی مقدار میں نمکیات و معدنیات بھی ہوتے ہیں جن میں ائرن، کیلشیم، فاسفورس اور کاربوہائیڈریٹ اہم ہیں۔ ہضم اور جگر کے امراض میں پپیتہ غیر معمولی طور پر مفید ہے۔ جب کہ ہضم سے متعلق مرض میں پکے پپیتے کا استعمال جلد فائدہ پہنچاتا ہے۔ ذیل میں اس کے چند فوائد اور استعمالات درج کیے جاتے ہیں تاکہ اس کی افادیت معلوم ہو اور حسب ضرورت استعمال کرسکیں۔
— بھوک کی قلت کی صورت میں صبح کے وقت پکے پپیتہ کا استعمال بھوک بڑھانے میں معاون ہوتا ہے۔
— پپیتہ کھانے کے بعد دودھ پی لینے سے قبض کا علاج ہوجاتا ہے۔
— صبح نہار منہ پکے پپیتے کے استعمال سے ہائی بلڈ پریشر میں زبردست آرام ملتا ہے۔
— پپیتہ کا فیس پیک بناکر لگانے سے رنگ صاف اور جلد ملائم ہوتی ہے۔
پکے پپیتے کے علاوہ کچی صورت میں بھی اس کے بے شمار استعمالات اور فوائد ہیں ذیل میں کچھ استعمالات درج کیے جاتے ہیں۔
— کچے پپیتے کے دودھیا رس کو دھوپ میں سکھالیں چوبیس گھنٹہ بعد یہ سوکھ کر چورن جیسا ہوجائے گا۔ اس میں سے دو گرام چورن دودھ کے ساتھ کھانے کے بعد لیں تو کھانا جلد ہضم ہوجائے گا اور معدہ کو تقویت ملے گی۔
— یہی چورن گلسرین میں ملاکر پانچ پانچ منٹ کے وقفہ سے گلے پر لگانے سے گلے کی سوجن دورہوجاتی ہے۔ نیز زبان پر لگانے سے منھ کے چھالئے ختم ہوجاتے ہیں۔
— کچے پپیتے کے گودے کو روزانہ چہرے پر ملنے سے مہاسے اور جھائیاں ختم ہوجاتی ہیں۔
— پابندی کے ساتھ کچا پپیتہ کھانے سے ماہواری میں کثرت یا قلت کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ اور اس کا نظام نارمل ہوجاتا ہے۔
— ولادت کے بعد اس کے استعمال سے دودھ کثرت سے بننے لگتا ہے۔
— کچے پپیتے کے دودھ کو روئی سے مسوڑھوں پر لگانے سے درد میں آرام ملتا ہے۔
— کچے پپیتے کوچھیل کر نکالے گئے دس گرام رس میں چینی ملاکر پینے سے جگر کا بڑھنا رک جاتا ہے اور وہ اپنی فطری حالت میں لوٹ آتا ہے۔
پپیتہ کے بیجوں کا استعمال بھی کئی شکلوں میں ہمارے لیے مفید ہے۔ مثلاً:
— پپیتہ کے پندرہ بیج پیس کر پانی میں ملاکر ایک ہفتے پینے سے پیٹ کے کیڑے مرجاتے ہیں۔ اسی طرح چیچک کے داغ اگر چہرے پر باقی رہ جائیں تو یہ ان کو ہلکا کرسکتا ہے۔ اس کے لیے پچاس گرام بیج سو گرام تل کے تیل میں ڈال کر گرم کریں یہاں تک کہ بیج جل جائیں۔ اب تیل کو چھان کر ۴۵ دن تک چہرے پر لگانے سے داغ بہت ہلکے رہ جائیں گے۔