• بیساکھیاں پکڑا دو

    ایرینا ایڈمیڈو/ سید عاصم محمود

    ’’بیرے او بیرے، ادھر آؤ بھئی۔‘‘ ’’میرا خیال ہے کہ اس نے تمہاری آواز نہیں سنی۔ تم اسے زور سے

  • دنیا حقیقت کی

    رضیہ بٹ

    اس نے اپنا گھونگھٹ ذرا سا سرکایا، جھکا ہوا سر اٹھا کر کمرے پر نگاہ ڈالی۔کمرہ خالی تھا۔ سب عورتیں

  • شوق کی قیمت

    رخسانہ نازنین

    ’’دادی جان! اٹھیے، آپ کا پسندیدہ سیریل شروع ہوچکا ہے۔‘‘ ۱۱؍سالہ حنا کہ جھنجھوڑنے پر خدیجہ بیگم ہڑبڑاکر اٹھ بیٹھیں

  • پریم بیل

    اقبال مہدی

    آڑوؤں کی، رس بھری خوبانیوں کی، کھٹے میٹھے آلوچوں کی خوشبوئیں وادی میں پھیلی ہوئی تھیں،بہا رناچ رہی تھی، ہوا

  • تبدیلی

    ابوعمارہ ، آکوٹ

    راشد کی تیز آواز اور ثمینہ کی سسکیاں گھر کے باہر بھی سنائی دے رہی تھیں۔ ’’آخر رقم آجانے کے

  • کفن کہانی

    محمد حمید شاہد

    … ہاں میری معصوم بچی! میں اپنے دل کی گہرائیوں سے چاہتا ہوں کہ یہ کہانی اس کا کفن نہ

  • غربت، ادب اور ادیب

    ثروت نذیر

    تینوں کافی ہاؤس کی میز کے گرد بیٹھے سگریٹ پھونک رہے تھے۔ بارش رکی ہوئی تھی اور اب ٹھنڈی ہوائیں

  • ’’خیال‘‘ سے ملاقات

    امجد طفیل

    ارے تم کیسی ہو؟ میں تو بالکل ٹھیک ٹھاک ہوں۔ ہاں ہم کتنی مدت بعد ملے ہیں؟ ایک زمانہ گزر

  • لوگ کیا کہیں گے!!

    اعجاز احمد فاروقی

    لوگ کیا کہیں گے؟…لوگ کیا کہیں گے؟…لوگ کیا کہیں گے؟ جلیل یہ جملے بار بار کہے جارہا تھا۔ بڑبڑا رہا

حالیہ شمارے